ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اب شادی کیلئے بھی این او سی ضروری قرار

NikKah
کیپشن: NikKah
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:خیبر پخونخوا کے علاقے چترال میں شادی کے نام پر ہونے والے فراڈ اور دیگر دھوکہ دہی کے متعدد واقعات کے بعد مقامی انتظامیہ نے نئی حکمت عملی مرتب کرلی۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چترالی لڑکیوں سے شادی کے خواہشمند غیرمقامی افراد کو رشتہ مانگتے وقت اپنا کریکٹر سرٹیفکیٹ بھی لازمی دکھانا ہوگا۔گزشہ دنوں چترال سے تعلق رکھنے والی خواتین پر تشدد اور قتل کے بڑھتے واقعات کے باعث رشتے کے لیے آنے والے افراد کی تصدیق لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

علاقہ ایم پی اے وزیر زادہ کا کہنا ہے کہ ایس او پیز کے تحت غیر مقامی نوجوان شادی سے پہلے اپنے ضلع کی پولیس سے کریکٹر سرٹیفکیٹ ساتھ لائیں گے جس کے بعد چترال کی انتظامیہ این او سی جاری کرے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قرار داد پر عمل درآمد کا مقصد مقامی لڑکیوں کو شادی کے نام پر دھوکہ دہی جیسے واقعات سے بچانا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال خیبر پختونخوا اسمبلی میں چترال سے باہر شادی کے سلسلے میں ایک قرار دار منظور کی گئی تھی، جس کے تحت چترال میں شادی کی نیت آنے والے افراد کے چال چلن، گھر اور خاندان سے متعلق مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی۔

مذکورہ قرارداد چترال سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ نے پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر شہروں سے آئے ہوئے لوگ چترال کے لوگوں کی غربت کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور پیسے دے کر یہاں کی لڑکیوں سے شادیاں کرلیتے ہیں۔