(قیصرکھوکھر/علی ساہی) وفاقی حکومت نے 2ڈی آئی جیز کے تبادلےکردیئے، دونوں ڈی آئی جیز کوفوری طور پر نئی تعیناتیوں کاچارج لینےکاحکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 2ڈی آئی جیز کے تبادلے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ ڈی آئی جی احمد ارسلان ملک کا موٹروے پولیس سے پنجاب پولیس تبادلہ کر دیا گیا ہے جبکہ ڈی آئی جی منیر احمد ضیا راؤ کا بلوچستان سےاسٹیبلشمنٹ ڈویژن تبادلہ کیا گیاہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے دونوں ڈی آئی جیز کوفوری طور پر اپنی نئی تعیناتیوں کاچارج لینےکاحکم دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سی سی پی اولاہورکی تعیناتی کا معاملہ سنگین ہوگیا۔سی سی پی اولاہورکی تبدیلی کے ایشو پرپنجاب پولیس گروپ بندی کا شکار ہو گئی۔ آئی جی پولیس پنجاب شعیب دستگیرآج بھی آفس نہیں پہنچے، صوبہ کے آر پی اوز، سی پی اوزعہدہ کے افسروں نے بھی آئی جی کیساتھ اظہاریکجہتی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ افسر آج سنٹرل پولیس آفس پہنچ کراپنا لائحہ عمل طے کریں گے.
علاوہ ازیں آئی جی شعیب دستگیر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر سماعت کے لئےمقرر ہے، جسٹس عائشہ اے ملک آج محمد اصغرکی درخواست پرسماعت کریں گی،درخواست گزار کا اپنے موقف میں نے کا کہنا تھا کہ 1987میں کانسٹیبل کی حیثیت سے بھرتی ہوا، ترقی کے بعد اسسٹنٹ سب انسپکٹربن گیا،32سال تک فرائض سرانجام دیتارہا،ریٹائرمنٹ کے لئے 20جنوری کوڈی پی او ٹوبہ کودرخواست دی، شنوائی نہ ہونےپر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔