(علی رضا) واقعہ کربلا میں سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے تمام ہی ساتھی وفا اور صبر کی مثال ہیں لیکن جس وفا اور محبت کا اظہار غازی عباس علمبردارؑ کی جانب سے کیا گیا اسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔
پیکر وفا شان اہل بیت اور قمر بنی ہاشم جناب حضرت غازی عباس علمدارؑ کے ساتھ اظہار محبت اور عقیدت کے طور پر آج 8ویں محرم کو مجالس کا انعقاد کیا جارہا ہے، شبیہ ذوالجناح اور شبیہ علم کے جلوس بھی برآمد کیے جارہے ہیں اور عزادار وں کی وفا اور شجاعت کو سلام پیش کیا جارہا ہے، مجالس میں فضائل اور حضرت عباسؑ کی شہادت کا واقعہ بیان کیا جارہاہے۔
واقعہ کربلا میں یوں تو امام عالی مقام کے تمام ہی ساتھی وفا، محبت، عقیدت اور فرمابرداری کی زندہ مثالیں ہیں لیکن جو مقام اور جو رتبہ حضرت عباسؑ کے حصے میں آیا وہ قابل داد اور بے مثال ہے، پیکر وفا حضرت عباسؑ کی شہادت امام عالی مقام کیلئے اس قدر کٹھن تھی کہ آپ نے فرمایا کہ عباسؑ کی شہادت میری کمر توڑ گئی۔
کربلا میں حضرت عباسؑ تو شہید ہوگئے لیکن آپ کی وفا تا قیامت امر ہوگئی، حضرت علیؑ کے یہ صاحبزادے جن کو شان اہل بیت قمر بنی ہاشم کا مقام حاصل ہے، قیامت تک ان کی شجاعت، بہادری اور وفا کو مومنین سراہتے رہیں گے، ان کا علم ان کی وفا کی شان بنے تا قیامت سر بلند رہے گا۔