(سٹی 42) فن لینڈ کی وزیراعظم نےصنف کی بنیادپرتفریق ختم کرنےکی مہم میں 16 سالہ لڑکی ایوامورتو کو ایک دن کےلئےملک کاوزیراعظم بنادیا۔
ایک دن کاوزیراعظم ۔۔کیاایسابھی ہوسکتاہے؟؟ جی ہاں سننےمیں حیران کن لگتاہےمگرفن لینڈنےایساکردیا۔ فن لینڈ کی وزیرِ اعظم سنا مرین نےملک میں صنفی تفریق ختم کرنےکےلئےایک 16 سالہ لڑکی ایوامورتوکو اپنی جگہ ایک دن کے لیے ملک کا وزیراعظم بنادیا۔
انہوں نےیہ کام اقوام متحدہ کے ’لڑکیوں کے عالمی دن‘ کےمناسبت سےکیا۔فن لینڈنےمسلسل چوتھے سال ’ گرلز ٹیک اوور ‘ پروگرام میں حصہ لےکرخواتین کوآگےبڑھنےکاموقع فراہم کردیا۔ اس پروگرام کے تحت دنیا بھر میں کم عمر نوجوان لڑکیوں کو مختلف شعبہ ہائے زندگی میں اہم عہدوں سمیت سیاستدانوں کے ساتھ ایک دن کے لیے کام کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔
Finnish Prime Minister Sanna Marin faced a quieter day than usual after handing power to a 16-year-old Aava Murto as part of a campaign to promote girls' rights.#Finland #SannaMarin #AavaMurto #GirlsRight pic.twitter.com/bXSxmFi7dH
— First India (@thefirstindia) October 7, 2020
16 برس کی ایوا مورتو نے کوئی نئی قانون سازی تو نہیں کی لیکن انھوں نے سارا دن مخلتف سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تاکہ ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کے حقوق کو اجاگر کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا ’البتہ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اب تک صنف کی بنیاد پر برابری دنیا میں کہیں بھی حاصل نہیں کی تاہم ہم نے اس ضمن میں بہت اچھا کام ضرور کیا ہے لیکن ابھی بھی اس حوالے سے بہت کام کرنا باقی ہے۔
Finnish PM for today is Aava Murto, 16 (on the right).
— Oilinki, Thailand (@oilinki) October 7, 2020
Girls Takeover
Prime Minister Sanna Marin will let 16-year-old Aava Murto take her place for the dayhttps://t.co/HBlSIFXSDT pic.twitter.com/6svSYdZvPZ