سندھ کی آبادی ساڑھے 8 کروڑ ہے، سینیٹر  تاج حیدر

Taj Haidar, Census, Sindh, Sindh Population, Digital census, PPP, Controversy, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پیپلز پارٹی کے سینیٹر  تاج حیدر نے اپنےدلچسپ فارمولا کے زریعہ سندھ کی آبادی کو چند لمحوں  میں شمار کر ڈالا اور اب بضد ہیں کہ سندھ کی آبادی ساڑھے8 کروڑ ہو چکی ہے، سینیٹڑ تاج کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری کو اٹھا کر "تاریخ کے کوڑے دان" میں پھینک دیا جائےـ تاج حیدر نےدعویٰ کیا کہ نئی مردم شماری کے نتائج 2017 سے زیادہ متنازعہ ہیں،ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر 35 ارب روپے ڈبو دیئے گئے ہیں۔

 پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے سینئیر ترین رکن سینیٹر تاج حیدرنےاپنے بیان میں الزام لگایا کہ سندھ میں بڑی آبادی کو شمار نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ادارہ شماریات کی جانب سے سندھ کی آبادی کو شمار نہ کرنا حیرت ناک ہے

 سینیٹر تاج حیدر نےسندھ کی آبادی کو شمار کرنے کا آسان طریقہ بتاتے ہوئے اپنا حساب پیش کیا۔ انہوں نےکہا کہ ادارہ شماریات کے مطابق صوبہ سندھ میں 43838 بلاکس ہیں اور اعداد وشمار کے مطابق ہر بلاک میں 250 گھر لازمی ہوتے ہیں۔اس طرح 500 سے 800 افراد ہر بلاک میں رہتے ہیں۔ اس حساب سےصوبہ سندھ میں ایک کروڑ 31 لاکھ 51 ہزار 400 گھر بنتے ہیں۔سینیٹر  تاج نے سندھ کی آبادی شمار کرنے کے لئےیونیسیف اور بیورو آف اسٹیٹکس کےاندازوں پر انحصار کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر ہر گھر میں 6.5افراد رہتے ہیں،اس طرح سندھ کی آبادی 8کروڑ 54 لاکھ 84 ہزار 100 بنتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حالیہ مردم شماری میں شمار کنندگان کی بڑی تعداد نے ٹیبلیٹس کا استعمال نہیں کیا۔

شہری جماعتوں کو سوچنا چاہئے کہ دیہات کی ترقی کے بغیر شہر کیسے ترقی کریں گے۔ تاج حیدر نے کہا کہ گزشتہ 17 ماہ کے دوران ہم سابقہ مردم شماری کی خرابیوں کی نشاندہی کی کرتے رہے ہیں اب ڈیجیٹل مردم شماری کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیا جائے تاکہ مستقبل میں مردم شماری کے نام پر اس طرح کی حرکتیں نہ کی جائیں۔