پنجاب اسمبلی کی بحالی کیلئے دائر درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد

پنجاب اسمبلی کی بحالی کیلئے دائر درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد
کیپشن: Lahore High Court
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : لاہورہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی کی بحالی کے لیے دائردرخواست مسترد کر دی۔

دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے سوال اُٹھایا کہ یہ کون ہے جس نے درخواست دائرکی ہے؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ یہ درخواست گزارفیصل آباد سے ہے اورسیاسی کارکن ہے،جس پرشاہد کریم نے کہا یہ کیسی درخواست ہے؟اس سےعدالت کاوقت ضائع ہوا۔ جسٹس شاید کریم نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہااس شہری کا پنجاب اسمبلی کی بحالی سے کیا تعلق ؟اس طرح کی غیر ضروری درخواستیں کیوں دائر کی جاتی ہیں ؟ ایک لاکھ روپے کے جرمانہ کے ساتھ درخواست خارج کررہے ہیں۔ جس پر  وکیل نے استدعا کی کہ درخواست خارج کرنے کے ساتھ جرمانہ نہ کیا جائے ، عدالت نے وکیل کی جرمانہ نہ کرنے کی استدعا بھی مسترد کردی۔

درخواست میں پنجاب حکومت بذریعہ چیف سیکرٹری ، سابق وزیر اعلی پرویز الہی ،گورنر پنجاب کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ  سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے گورنر پنجاب کو اسمبلی کی تحلیل کے لئے قانونی تقاضوں کے مطابق ایڈوائس نہیں دی۔ چوہدری پرویز الٰہی نے صرف ایک لائن پر مشتمل ایڈوائس میں اسمبلی تحلیل کا مشورہ دیا،چوہدری پرویز الہی نے ایڈوائس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل کرنے کی وجوہات کا ذکر نہیں کیا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ  چوہدری پرویز الہی کی گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس آئینی تقاضوں اور عدالتی فیصلوں کے برعکس ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت چوہدری پرویز الہی کے اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دے  اور  پنجاب اسمبلی بحال کرنے کا حکم دے ۔

علاوہ ازیں عدالت نے پنجاب اسمبلی بحالی کے لیے دائر درخواست مسترد کردی۔عدالت نے 1لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ درخواست مسترد کردی۔جسٹس شاہد کریم نے درخواست کوناقابل سماعت قرار دے کرمسترد کیا۔

Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر