ملک اشرف: چلنے پھرنے سے قاصر شہریوں سمیت دیگر سپیشل افراد کو حکومتی سہولیات کی عدم فراہمی کا اقدام کا چیلنج کردیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت، ایل ڈی اے سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس جواد حسن نے مس ثناء خورشید کی درخواست پر 3صفحات کا عبوری حکم جاری کیا، درخواست گزار کی جانب سے علی چغتائی ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔ جسٹس جواد حسن نے اپنے عبوری میں کہا ہے کہ آئین کے تحت عزت و احترام اور بغیر رکاوٹ سفر کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ آئین کا آرٹیکل چودہ اور پندرہ بھی سپیشل افراد کو بغیر رکارٹ چلنے پھرنے کی اجازت دیتا ہے، بتایا جائے حکومت نے سپیشل افراد کے لئے ریمپ، ٹائلٹس اور پارکنگ سمیت دیگر سہولیات کے لئے کیا اقدامات کئے۔
علی چغتائی ایڈووکیٹ نے درخواست میں پنجاب حکومت، ڈی جی ایل ڈی اے سمیت دیگرز کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خصوصی افراد بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں، جنہیں آئین و قانون بنیادی سہولیات کی فراہمی کا حق دیتا ہے۔ حکومت سپیشل افراد کو آسان زندگی گزارنے کے لئے سہولیات کی فراہم کرنے کی پابند ہے۔
اس وقت سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں سپیشل افراد کی سہولیات کے لئے سہولیات کا فقدان ہے۔ سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں سپیشل افراد کے لئے ویل چیئرز، ریمپ، ٹائلٹس اور پارکنگ کی سہولیات نہیں۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سپیشل افراد کے لئے ریمپ، ٹائلٹس اور پارکنگ سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کا حکم دے۔