( عمر اسلم ) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ادویات سکینڈل کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا، کہتے ہیں پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ادویات سکینڈل کی شفاف تحقیقات کرے، عمران خان آٹے، چینی کی طرح دوائی سکینڈل کے بھی براہ راست ذمہ دار ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ بھارت سے ان ادویات کی درآمد کی منظوری کابینہ کے اجلاس میں خود وزیراعظم عمران خان نے دی۔ جان بچانے والی ادویات کی آڑ میں دیگر ادویات کی بھارت سے درآمد سنگین جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں خدانخواستہ یہ ہوا ہوتا تو عمران نیازی صاحب کی طرف سے اب تک غداری کا مقدمہ درج ہوچکا ہوتا۔
قائد حزب اختلاف نے کہا وزیراعظم عمران خان ہی وزیر صحت بھی ہیں، اربوں روپے کے سکینڈل کا جواب دیں، اربوں روپے کا ادویات سکینڈل پہلے بھی آچکا ہے، عمران خان نے ملوث وزیر کو تحفظ اور نیا عہدہ دے دیا۔
صدر ن لیگ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی حیرانی سے کام نہیں چلے گا، قوم کو لوٹنے والے مجرموں کو کٹہرے میں لایا جائے، جان بچانے والی ادویات پر ڈاکہ ڈال کر لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلا گیا ہے۔
یاد رہے گزشتہ سال خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے سابق دور حکومت کا بڑا مالی اسکینڈل سامنے آگیا تھا۔ کے پی کی سابقہ حکومت کی طرف سے 2017 میں ڈینگی وبا پر قابوپانے کے لیے غیر معیاری ادویات اور دیگر سامان خریدنے کا انکشاف ہوا تھا۔
خیبرپختونخوا میں پرویز خٹک دور کا 70 ملین سے زائد کا مالی اسکینڈل سامنے آیا تھا۔ 2017 میں ڈینگی پر قابو پانے کے لیے ادویات اور دیگر سامان کی خریداری پر نیب نے تحقیقات کی تھیں۔ خیبرپختونخوا میں 2017 کے دوران ڈینگی کےمرض کے باعث 60 افراد جاں بحق 5 ہزار سے زائد متاثر ہوئے تھے۔ وباپر قابوپانے کے لیے پی ٹی آئی حکومت نے 145 ملین کی رقم مختص کی تھی۔