مخصوص نشستوں پر کامیاب ارکان سے حلف نہ لینے کا کوئی حکمنامہ نہیں ملا، سپیکر ایاز صادق

Speaker Ayaz Sadiq, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز  صادق نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مخصوس نشستوں پر کامیاب ارکان سے  حلف نہ لئے جانے کی پابندی سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کاکوئی حکم نامہ نہیں آیا ۔ 

سپیکر ایاز صادق نے یہ بات قومی اسمبلی کے اجلاس میں آزاد رکن گوہر خان کے اس دعوے کے جواب میں کہی کہ پشاور ہائی کورٹ نے پشاور میں مخصوص نشستوں پر کامیاب ارکان سے حلف نہ لینے کا جو حکم امتناعی دیا ہے وہ دراصل پاکستان کی تمام اسمبلیوں پر نافذ ہوتا ہے اور مخصوص نشستوں پر کامیاب ارکان سے حلف لے کر پشاور ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

 سپیکر ایاز صاد نے بتایا کہ ان کے پاس پشاور ہائی کورٹ کا کوئی حکم نامہ نہیں آیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں مخصوص نشستوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کا کوئی حکم نامہ بھی موصول نہیں ہوا۔

 قومی اسمبلی کے روز اجلاس میں پی ٹی آئی کے لیڈر ، آزاد رکن اسمبلی بیرسٹر گوہر  خان نے دعوی کیا تھا کہ " قومی  اسمبلی،خیبر پختونخوا اور سندھ اسمبلیوں میں ہماری خواتین اور اقلیتوں کی 47 مخصوص نشستیں بنتی ہیں "۔

گوہر خان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پشاور ہائی کورٹ کا دیا ہوا سٹے آرڈر پورے پاکستان کی تمام اسمبلیوں پر نافذ العمل ہے۔ انہوں نے کہا،  "ہم نے پورے پاکستان کے نشستوں کی بات کی جس پر  کے پی ہائی کورٹ نے ہمیں سٹے دیا۔"

گوہر خان نے دعویٰ کیا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے تک ان (مخصوص)  نشستوں پر حلف نہیں اٹھایا جاسکتا ۔ گوہر خان نے کہا کہ خواتین اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں پر حلف اٹھانا ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔

آزاد رکن اسمبلی عمر ایوب نے بھی قومی اسمبلی میں یہ دعویٰ کیا کہ "یہاں پر جو حلف لیا گیا وہ غلط ہے", "جو آج حلف لیا گیا یہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے"

عمر ایوب نے اپنی تقریر میں کہا کہ مجھےاپوزیشن لیڈر نامزد کیا گیا ہے۔میں اپنے قائد کو اڈیالہ جیل ملنے گیا۔میرے پاس عدالت کے احکامات موجود تھے۔جیل سپرییٹنڈنٹ نے احکامات کو نظر انداز کر دیا۔ یہ ملک کیسے چلے گا یہ نظام اس طرح نہیں چل سکتا۔

عمر ایوب نے کہا، "یہاں جو حلف لیا گیا ہے اس کو واپس ختم کیا جائے"۔

"ہم اس وقت تک مذمت کریں گے جب تک ہمارے 180 ممبران اور خواتین کا کوٹا نہیں دیا جاتا۔"

آج خواتین کا عالمی دن ہے اور آج خواتین کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔