ویب ڈیسک: ترکیہ میں آفٹر شاکس کا سلسلہ نہ رک سکا ، ایک بار پھر زلزلہ، زمین کانپ اٹھی ، ترکیہ کے شہر Kayseri میں 7۔4 شدت کا زلزلہ آیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ میں ایک بڑے زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ رکا نہیں ،بدھ کو بھی ترکیہ کے شہر کیسری میں زلزلے Earthquakeکے جھٹکے محسوس کیے گائے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی ۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے ترکیہ میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ 100 بلین ڈالر سے زہاد لگایا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کی ترکیہ کی رہائشی نمائندہ لوئیسا ونٹن نے غازی انتیپ سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں منعقدہ معمول کی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں شرکت کی۔
ترکیہ کے شہر Kayseri میں 7۔4 شدت کا زلزلہ#earthquake #turkiye #kayseri pic.twitter.com/Pzv4qZa7y3
— RTEUrdu (@RTEUrdu) March 7, 2023
انہوں نے کہا کہ 6 فروری کو آنے والے زلزلے کو ایک ماہ کا عرصہ بیت چکا ہے اور زلزلے کی وجہ سے خطے میں 27 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، اور تقریباً 600 ہزار عمارتیں یا دفاتر تباہ ہوئے ہیں۔آج تک کے حساب سے، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے پیش کردہ اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے ہونے والے نقصان کی رقم $100 بلین سے تجاوز کر جائے گی۔
نمائندہ ونٹن نے کہا کہ تباہی کے اثرات کو وسیع رقبے پر دیکھا جاسکتا ہے۔لوگوں کے گھر، خواب، یادیں، سب کچھ ملبے کا حصہ بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اتنی بڑی تباہی تھی کہ 100 ملین کیوبک میٹر ملبہ بن چکا ہے جس سے تباہی کی وسعت کا انادہ لگایا جاسکتا ہے۔
عالمی برادری کے لیے ہمارا پیغام اس تباہی کے پیمانے کو سمجھنا ہے۔ جیسا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا، اب وقت آگیا ہے کہ ترکیہ کو فراخدلی سے امداد فراہم کی جائے جیسا کہ ترکوں نے شامہ پنا گزینوں کو کئی سالوں سے پناہ دیتے ہوئے فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا معاشرے کو معمول پر لانے کے حوالے سے امداد بڑی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے کی تعمیر نو میں مدد کے لیے بہت سے مالیاتی میکانزم بھی موجود ہیں۔