اٹھارہ سال بعد جی سی یونیورسٹی کی سنی گئی

اٹھارہ سال بعد جی سی یونیورسٹی کی سنی گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عمران یونس: گورنمنٹ کالج یونیورسٹی نے 18 سال بعد مستقل رجسٹرار، کنٹرولر اور خزانہ دار کی تعیناتی کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ بھرتیوں کیلئے اشتہار دے دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی 18 سال بعد مستقل بنیادوں پر رجسٹرار، کنٹرولر اور خزانہ دار کی بھرتی کرے گی۔ جی سی یو میں مستقل افسروں کی بھرتی کیلئے سمری ایک عرصہ سے ہائر ایجوکیشن اور جی سی یو کے درمیان شٹل کاک بنی رہی، بالآخر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی نے مستقل رجسٹرار، کنٹرولر امتحانات اور خزانہ دار کی بھرتی کیلئے اشتہار دے دیا ہے۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے مستقل افسروں کی بھرتی کے سروس رولز گزشتہ ماہ فائنل کیے گئے تھے، اٹھارہ سال سے اہم اسامیوں پر عارضی افسر تعینات تھے۔ رجسٹرار، کنڑولر اور خزانہ دار کی بھرتی تین سال کے لیے ہوگی۔ تعیناتی کے لیے عمر چالیس سے 50 سال ہونی چاہیے جبکہ پنجاب کا ڈومیسائل ہونا لازمی ہے۔

خواتین کے عالمی دن پر جی سی یونیورسٹی میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کی زیر صدارت پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا۔ پینل ڈسکشن میں پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر، بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد لاء ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن ملیکا فرح دیبہ اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سی ای او عمران علی سلطان نے پینل ڈسکشن میں حصہ لیا۔

اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسراصغر زیدی نے کہنا تھا کہ نوجوانوں پر معاشرے میں تبدیلی لانے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے، خواتین عورت مارچ یا دوسرے طریقوں سے اپنے خیالات کا اظہار کرنے میں آزاد ہیں، مرد بھی آزادی اظہار رائے رکھتے ہیں، لیکن اس آزادی کا استعمال ایک دوسرے کو ترقی دینے کے لئے مہذب انداز میں ہونا چاہئے جس سے ایک دوسرے کو نقصان نہ پہنچے۔

پروفیسر روبینہ کا کہنا تھا کہ خواتین کو پسماندہ کرنے کی ایک بڑی شکل ان کے خلاف گھریلو تشدد ہے، اس سے ان کی صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔