عالمی یوم خواتین پر لاہور میں عورت مارچ

عالمی یوم خواتین پر لاہور میں عورت مارچ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) گھروں سے دفتروں، تعلیمی اداروں سے ہسپتالوں اور جنگ کے میدانوں تک فرائض کی ادائیگی، تریبت کا گہوارہ اور مسیحائی کا استعارہ، زندہ و بیدار باشعور عورت کی عظمت کو سلام، اے ماؤں، بہنوں ، بیٹیوں،قوموں کی عزت تم سے ہے، خواتین حقوق کی جدوجہد اور آگاہی کیلئے آج عالمی یوم خواتین منایا جارہا ہے۔

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد خواتین کی سیاسی، سماجی اور اقتصادی جدوجہد کو سلام پیش کرنا ہے، اس دن کے موقع پر مختلف طبقات فکر کی جانب سے ریلیوں، سیمیناز اور کانفرنسز کا  اہتمام کیا گیا، یوم خواتین پر آج ایک طرف عورت مارچ تو دوسری جانب  مذہبی جماعتوں کی طرف سے حیا مارچ نکالا جارہا ہے۔

عورت مارچ گزشتہ کئی روز سے زبان زد عام ہے، کچھ لوگ اس کے حق میں جبکہ اکثریت اس کے مخالف اپنی رائے رکھتے ہیں، عورت مارچ شملہ پہاڑی سے ایوان اقبال تک ہوگا، اس کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، ،ایس پی ڈولفن سکواڈ عائشہ بٹ کو پولیس کی طرف سے عورت مارچ کے لیے فوکل پرسن مقرر کر دیا گیا،لیڈ ی پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کی گئی ہے، بلند عمارتوں پر سنائپرز بھی تعینات کیے گئے، مارچ 12 بجے سے شروع ہوگیا جو 3 بجے ختم ہوجائے گا۔

 گزشتہ روز عورت مارچ کےمنتظمین نے سی سی پی او سے ملاقات کی، اس موقع پر  ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید اورڈپٹی کمشنر دانش افضال بھی موجود تھے، ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ عورت مارچ کی پارکنگ کوئنزمیری کالج کے ساتھ ہوگی، مارچ کے تمام شرکا کا داخلہ واک تھروگیٹ سے ہوگا۔

سی سی پی او کا کہنا تھا کہ شملہ پہاڑی اور ملحقہ دیگرسڑکوں پر ٹریفک رواں رہے گی، مارچ کے شرکاء صرف ایجرٹن روڈ پر رہیں گے، وفد میں اسد جمیل، ایمن بچہ، لینا غنی اور ثاقب جیلانی شامل تھے۔

دوسری جانب عورت مارچ کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی خواتین ارکان اسمبلی بھی تقسیم ہوگئیں، رابعہ احمد بٹ، بشریٰ انجم بٹ عورت مارچ کے سلوگن میرا جسم میری مرضی کی مخالفت جبکہ راحیلہ خادم حسین اور کنول لیاقت ایڈووکیٹ نے عورت مارچ کی حمایت کردی۔

Sughra Afzal

Content Writer