(راؤدلشاد) صوبائی وزیرتوانائی ڈاکٹر اخترملک نے ن لیگ کی سابقہ حکومت کا پوسٹ مارٹم کردیا، کہتے ہیں ن لیگ نے صوبے کو ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح چلایا اور مال بنایا، انرجی کمپنی کے ذریعے کروڑوں کی کرپشن کی گئی جبکہ شہباز شریف کے داماد بھی کرپشن سے مستفید ہوئے۔
صوبائی وزیرانرجی ڈاکٹر اخترملک نے صوبائی وزیراطلاعات و نشریات سید صمصام بخاری کے ہمراہ ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کے دوران اپنی توپوں کارخ شہباز شریف کی طرف کرتے ہوئے کہا جہاں بھی پیسے کا معاملہ ہوتا وہاں شہباز شریف ہی شامل ہوتے تھے تاکہ ٹھیکیداروں کے ساتھ براہ راست بات چیت ہوسکے۔ صوبائی وزیر انرجی کا کہنا تھا کہ جلد ہی انرجی ڈیپارٹمنٹ کی بے ضابطگیوں پروائٹ پیپرجاری کرونگا تاہم اگر شریف قیادت مخلص ہوتی تو سستی اور ماحول دوست انرجی کی طرف جاتے، ونڈ انرجی کمپنیاں بنانے کا مقصد ہی مال بنانا تھا
انہوں نے کہا کہ پی پی ڈی سی ایل کمپنی میں 350 ملین کی کرپشن کی گئی جس میں وزیراعلی شہباز شریف کے داماد ملوث ہیں، کیس نیب میں زیر تفتیش ہے جبکہ فرخ شاہ اس کیس میں وعدہ معاف گواہ بنے ہیں۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تونسہ بیراج کے 132 میگاواٹ کے لیے تین مرتبہ فنڈز رکھے گئے لیکن ٹینڈرز نہیں جاری کیے گئے، پبلک بلڈنگز کو سولر انرجی پرمنتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور اس میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کوسہولیات فراہم کرینگے۔
تمام تعلیمی اداروں کو سولر انرجی پر لا رہے ہیں، تیس سالوں سے ٹرانسمیشن لائنز پر کام ہی نہیں کیاگیا، ایک ہی کمپنی کو چار پروجیکٹس کا کنٹریکٹ دیا۔
صوبائی وزیر نےکہا کہ انکی گڈ گورننس اور تجربہ کار ٹیم کا اندازہ لگائیں انکو قومی وسائل کو لٹانے کا احساس تک نہیں تھا تاہم سابقہ حکومت کی کرپشن بےنقاب کرتےرہیں گے۔