(شاہد سپرا) لیسکو کے ترسلی نظام میں پانچ ہزار سے زائد مقامات پر انسانی جانوں کو خطرات لاحق ہو گئے، لٹکتی تاروں اور خلاف ضابطہ ڈسٹری بیوشن سسٹم کی تنصیب کی وجہ سے کمپنی کے سدرن سرکل 612 خطرناک مقامات کی وجہ سے سرفہرست آ گیا۔ کمپنی نے پیپکو رپورٹ پر عملدرآمد کرنے کا مراسلہ ارسال کر دیا۔
لیسکو میں پانچ ہزار سے زائد مقامات انسانی جانوں کے لئے خطرے کی علامت بن گئے، پیپکو کی رپورٹ نے کمپنی کی جانب سے ہونے والے تعمیراتی کاموں کا پول کھول دیا ہے، رپورٹ میں لیسکو کا سدرن سرکل انسانی جانوں کے لئے خطرناک ترین قرار دیدیا گیا، کمپنی کے سدرن سرکل میں شہر کے پوش علاقے گلبرگ، گارڈن ٹاﺅن، فیصل ٹا ﺅن جبکہ کوٹ لکھپت سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دوسرے نمبر پر کمپنی کا ناردرن سرکل525 خطرناک مقامات پر مشتمل ہے، ناردرن سرکل میں گلشن راوی، بادامی باغ اور شاہدرہ کے علاقے شامل ہیں، کمپنی کے ایسٹرن سرکل میں 359 جبکہ سینٹرل میں 333مقامات کی نشاندہی کی گئی، مذکورہ مقامات پر ملازمین اور شہریوں کو کرنٹ لگنے کے خدشات ظاہر کیے گئے۔
واضح رہے کہ سیکرٹری پاور ڈویژن عرفان علی نے خطرناک مقامات کی نشاندہی کے لئے کمیٹی بنائی تھی، پیپکو کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں لیسکو نے عملدرآمد شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے ڈائریکٹر آپریشن لطیف مغل نے آپریشن کے تمام افسران کو مراسلہ ارسال کر دیا۔