ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  نیویارک کی "بیٹر کِلر پچ" پر پاکستانی باؤلرز کا خوف؛ پاکستان بھارت میچ سے پہلے وکٹ پر رولر چل گئے

ICC world cup, New York pitch, pitch repaired, City42 , India Pakistan Match
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

آئی سی سی کے  تین میچوں میں بیٹرز کو دن میں تارے دکھانے والی نیویارک کی جس  وکٹ  پر  کل پاکستان اور بھارت کا میچ ہونا ہے۔ اس  وکٹ پر پاکستان کے پیس باؤلرز کے تصور نےبھارت کی کرکٹ ٹیم اور مینیجمنٹ کو  ایسا خوفزدہ کر دیا  کہ  بھارت نے آئی سی سی مینیجمنٹ کو  آج وکٹ پر سے گھاس اڑانے پر مجبور کر دیا۔

بھارت کے میڈیا میں  شائع ہونے والی خبروں میں یہ کہا جا رہا ہے کہ نیویارک کی پچ میں غیر متوازن باؤنس زیادہ ہے اس لئے  پاکستان انڈیا میچ کے لیے پِچ پر گھاس کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

 آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کا میچ کل اتوار کو  اسی وکٹ پر کھیلا جائے گا جس پر پہلے ساؤتھ افریقہ، سری لنکا، انڈیا، آئرلینڈ اور کینیڈا کی ٹیمیں تین میچ کھیل چکی ہیں۔  تینوں ٹیموں میں سے سب سے زیادہ مشکلات بھارت کے ہی بیٹرز کو پیش آئی تھیں اور بھارت کے  کیپٹن روہت شرما بازو پر گیند کھا کر ریٹائرڈ ہرٹ ہو گئے جبکہ رشبھ پنت کو بھی کہنی پر گیند کھا کر کھیل جاری رکھنا پڑا تھا۔ بھارت یہ میچ تو آئر لینڈ سے جیت گیا تھا لیکن اس وکٹ پر پاکستانی باؤلرز کا سامنا کرنے سے بھارتی بیٹرز  سے زیادہ ٹیم مینیجمنٹ خوفزدہ دکھائی دے رہی ہے۔
ورلڈ کپ میں اب تک سب سے بڑا میچ پاکستان اور بھارت کا ہی ہے اور اس  بڑے مقابلے کے حوالے سے پاکستان کی ٹیم اور مینیجمنٹ کی جانب سے وکٹ کے متعلق کوئی خدشہ یا خوف سامنے نہیں آیا۔
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق آئی سی سی ورلڈ کپ کے  آرگنائزرز نے  اپنے  بیان میں کہا ہے کہ ’ٹی20 آرگنائزنگ کمیٹی اور آئی سی سی کے خیال میں ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم کی پِچ پر کارکردگی میں ویسا تسلسل نہیں رہا جیسا کہ ہم سب چاہتے تھے۔  ’گزشتہ روز ہونے والے میچ کے بعد ورلڈ کلاس گراؤنڈ مینز  پر مشتمل ٹیم پِچ کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہی ہے اور باقی میچوں کے لیے بہترین پِچ دینے کے لیے پرعزم ہے۔‘ بیان میں کہا گیا کہ پِچ پر بیٹرز کو گھاس کی وجہ سے غیر متوازن باؤنس کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد پِچ پر اُگی گھاس کو کم کیا جا رہا ہے اور اس پر رولر چلائے جا رہے ہیں۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ مین لکھا گیا ہے کہ "پِچ پر رولر چلائے جانے کے بعد گیند ہموار سطح پر گرے گی جس کے باعث متوازن اچھال ملے گا۔"
 اس وکٹ پر  اب تک ٹی20 ورلڈ کپ کے تین میچز کھیلے جا چکے ہیں، یہ تینوں میچ لو سکورنگ رہے اور باؤلرز کو کم ترین اکانومی کے ساتھ وکٹیں  گرانے میں بڑی کامیابیاں ملیں۔ 
یہاں 3 جون کو کھیلے گئے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف سری لنکا کی پوری ٹیم 77 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔
اس کے بعد 5 جون کو انڈیا اور آئرلینڈ کے درمیان کھیلے گئے میچ میں آئرش ٹیم صرف 96 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
جمعہ  کو کھیلے گئے میچ میں کینیڈا نے آئرلینڈ کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں 137 رنز بنائے جس کے بعد آئرلینڈ کی ٹیم 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 125 رنز ہی بنا سکی۔
بھارت کا میڈیا اب اچانک  اس وکٹ کو  "غیر معیاری پِچ "  قرار دینے پر کمر بستہ ہے جبکہ پاکستان کی ٹیم مینیجمنٹ  وکٹ کے ضمن میں خاموش ہے  کیونکہ دنیا کے بہترین پیسر تو پاکستان کے پاس ہیں اور یہ وکٹ پیسرز کو غیر معمولی سپورٹ دے رہی ہے۔

 پِچ کے غیر معیاری ہونے پر انگلش میڈیا نے تو یہاں تک خوف پھیلایا کہ یہ فیک  خبر جاری کر دی تھی کہ پاکستان اور انڈیا کا میچ نیو یارک سے شفٹ کیا جا رہا ہے تاہم ٹورنامنٹ آرگنائزرز نے اس فیک خبر  کی تردید کر دی ہے۔