ملک اشرف: عسکری ٹاورپرحملے کے مقدمہ میں سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ ککا جسمانی ریمانڈ نہ ملنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل پر سماعت نہ ہوسکی، عدالت نے کیس کی سماعت بغیر کاروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
جسٹس سید شہباز علی رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے حکومتی اپیل کی سماعت کرنا تھی، پنجاب حکومت کی اپیل میں عمر سرفراز چیمہ اور اے ٹی سی جج لاہور کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمر سرفراز چیمہ عسکری ٹاورز کے حملے کے مقدمے میں ملوث ہیں ، عمر سرفراز چیمہ کے رقوعہ میں ملوث ہونے کی واضح شہادت موجود ہیں ،ملزم کو انسداد دہشت گردی عدالت میں جسمانی رمانڈ کے لیے پیش کیا گیا، ،پولیس اور پراسیکوشن نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت سے استدعا کی ،، پراسیکوشن کا موقف نظر انداز کر کے انسداد دیشت گردی کورٹ نے ملزم کا جسمانی نہیں دیا، ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیئے بغیر اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنا خلاف قانون ہے، ملزم سے تفتیش مکمل کرنے کے لئے اس کا جسمانی ریمانڈ قانونی تقاضا ہے، حکومتی اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ انسداد دہشت گردی کورٹ کاملزم کا جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم کالعدم قرار دے،۔ مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ملزم کا پولیس کو جسمانی ریمانڈ دینے کا حکم دے۔