(ویب ڈیسک) لاہور میں جرائم پیشہ خواتین کے ساتھ 195 کمسن بچے بھی جیلوں میں بند ہیں۔
لاہور کے چائلڈ پروٹیکشن بیورو ک نے حال ہی میں ایک بچی کو اپنی سرپرستی میں لیا ہے جس کی ماں کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی دیے جانے کی منتظر ہے۔ سی پی بی کی چئر پرسن سارہ احمد کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں یہ ایک بد قسمتی ہے کہ جب کوئی ماں کسی جرم میں جیل چلی جاتی ہے تو اس کے بچوں کو بھی ماں کے ساتھ جیل میں بھجوا دیا جاتا ہے۔ بعض قیدی خواتین اپنے بچوں کو کسی دوسرے کی تحویل میں دینے پر رضا مند نہیں ہوتیں۔
سی پی بی کی چئر پرسن سارہ احمد نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 6 سال سے بڑے بچوں کو جیل سے نکال کر حکومتی سرپرستی میں دے دینا چاہئیے تاکہ ان کی تعلیم و تربیت کی جا سکے۔ اعداد وشمار کے مطابق 134 خواتین اپنے 195 بچوں کے ساتھ جیلوں میں بند ہیں۔