لاہور ہائیکورٹ نےایف بی آر کو جہانگیر ترین کی شوگرملز کیخلاف آڈٹ سے روک دیا

LHC Jahangir Tareen
کیپشن: Jahangir Tareen Khan
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ میں جہانگیر ترین کی شوگرملز کا آڈٹ کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت، عدالت نے ایف بی آر کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس پر تاحکم ثانی عملدرآمد روک دیا۔ وفاقی سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر، آڈٹ کمشنر سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد راحیل کامران شیخ نے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کی 2015ء کے آڈٹ نوٹس کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا شمار پاکستان کے بڑے ٹیکس دہندگان میں ہوتا ہے، آڈٹ کمشنر نے 21 مئی کو جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا 2015ء کا آڈٹ کرنے کا نوٹس بھجوایا ہے، آڈٹ نوٹس کے ذریعے انکم ٹیکس سے متعلق مختلف دستاویزات اور ریکارڈ مانگا گیا۔

ایف بی آر 5 برس کا عرصہ گزرنے کے بعد کسی بھی کاروباری ادارے کا آڈٹ کرنے کا مجاز نہیں، قانونی طور پر ایف بی آر 2015ء کا ٹیکس آڈٹ کرنے کیلئے 30ستمبر 2020ء تک مجاز تھا، ٹیکس آڈٹ کرنے کا قانونی عرصہ گزر چکا، آڈٹ نوٹس غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ ایف بی آر کا جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے آڈٹ کا نوٹس ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 122اور 174سے متصادم ہے۔

درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت ایف بی آر کا 2015ء کا آڈٹ کرنے کا نوٹس زائد المیعاد قرار دے کر کالعدم قرار دے۔ مزید استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکنے کا بھی حکم دے۔