ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پولیس نے ریاست کے اندر ریاست بنا لی: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

CJ-LHC
کیپشن: CJ-LHC
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (ملک اشرف) چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جو بڑوں کو چھوڑ کر چھوٹوں کو پکڑلیتی ہیں، پولیس نے ریاست کے اندرریاست بنا رکھی ہے، جانتا ہوں ریٹائرمنٹ کے بعد پولیس نے میری اور میرے اہلخانہ کی زندگی اجیرن کر دینی ہے۔

چیف جسٹس محمد قاسم خان نے شہری اکرم سعید کی اراضی پر قبضے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کی، ایس پی صدر حفیظ بگٹی سمیت دیگر پولیس افسر پیش ہوئے، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولیس والے اس کے گھر گئے تھے۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ایس پی صدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کیا ضرورت پیش آگئی تھی کہ آپ جائیں اور پتہ چیک کریں، ایس پی صدر حفیظ بگٹی نے جواب دیا کہ ڈی آئی جی لیگل اور اے آئی جی لیگل سے مشاورت کی تھی۔

چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ کیا رپٹ روزنامچے میں اندراج کیا تھا، کدھر ہے ایس ایچ او؟؟ ایس ایچ او نے جواب دیا کسی کی ہدایت پر نہیں بلکہ خود گیا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ عدالت کے سامنے جھوٹ بول رہا ہے۔ ایس پی مان رہا ہے مگر ایس ایچ او اکمل خالد جھوٹ بول رہا ہے، پولیس والوں نے ریاست کے اندرریاست بنا رکھی ہے۔

اے آئی جی لیگل محمد سلیم نے کہا کہ اس نے حفیظ الرحمن سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کیم ایس پی حفیظ بگٹی نے عدالت میں غلط بیانی سے کام لیا۔ چیف جسٹس نے لاء افسر سے استفسار کیا کہ کیا ابھی ایس پی پر فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے، کیوں نہ ان افسروں کو 6 ماہ کی قید کی سزا سنا دوں۔

عدالت نے ایس پی صدر حفیظ الرحمن کی معافی کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے پتہ ہے میری ریٹائرمنٹ کے بعد پولیس نے میری زندگی اجیرن کر دینی ہے۔چیف جسٹس نے ایس پی صدر سے کہا کہ آ ج  بیج وغیرہ اتار کر آئیں، ایس پی صدرحفیظ الرحمان بگٹی نے کہاکہ عدالت سے معافی چاہتا ہوں، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو6 ماہ کی سزا سنانی ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ایس پی کوغیر مشروط معافی دیدیں ابھی اس کا مستقبل باقی پڑا ہے۔

 چیف جسٹس نے کہا اس معاملے کے قانونی پہلوؤں کو تو دیکھ ہی نہیں رہے، ایس پی کی عدالت میں غلط بیانی پر اسے سزا دیں گے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج 8 جون تک ملتوی کردی

Sughra Afzal

Content Writer