شہزاد خان ابدالی:ملک بھر کی طر ح لاہور شہر میں پٹرولیم مصنوعات کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہر کے مختلف علاقوں میں واقع پٹرول پمپس پر نوسپلائی کے بورڈ آویزاں کردیئے گے۔لاہوریے پٹرولیم مصنوعات کی تلاش میں خوار ہونے لگے،پی ایس او پمپس پر بھی رش لگ گیا۔ پٹرول نے خود کو تو ’’ قرنطینہ‘‘کرلیا لیکن ہجوم کے باعث عوام کورونا کا آسان ہدف بن گئے۔
صوبائی دارلحکومت لاہور میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا بحران پوری شدت کیساتھ موجود ہے،لاہور آج بھی پٹرولیم مصنوعات کی تلاش میں خوار ہوتے رہے،شادمان،مغلپورہ،جوڑے پل،صدر ،شالیمار لنک روڈ،گلشن راوی،بند روڈ،جیل روڈ سمیت دیگر علاقوں میں شہری پٹرول کی تلاش میں مارے مارے پھرتے رہے۔،غصے سے تلملائے شہریوں نے پٹرولیم مصنوعات کے بحران پر وفاقی حکومت کو شدید آڑے ہاتھوں لیا۔
پٹرولیم مصنوعات کے بحران سے شہر کی تجارتی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہورہی ہیں،صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کے بحران سے صنعتی خام مال اورتیار شدہ مال کی مارکیٹوں تک ترسیل انتہائی مشکل ہوگی ہے۔عرفان اقبال شیخ کہتے ہیں کورونا کے باعث پہلے ہی ملک معاشی دباو کا شکار ہے ، پٹرولیم مصنوعات بحران سے معاملات مزید خراب ہونگے۔
پٹرولیم ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگرچہ پٹرولیم کی سپلائی میں کچھ بہتری آئی ہے مگر اب بھی پٹرولیم مصنوعات کی 60 سے 70فیصد تک قلت برقرار ہے ،وفاقی حکومت اس بحران کے خاتمے کیلئے کردار ادا کرے۔
یاد رہے ملک میں کورونا سے مزید 66 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 2064 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 103321 تک پہنچ گئی ہے،اب تک پنجاب میں کورونا سے 715 اور سندھ میں 650 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ خیبر پختونخوا میں 575 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ بلوچستان میں 54 ، اسلام آباد 49، گلگت بلتستان میں 13 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 8 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی،صوبائی وزیر اعجاز عالم آ گیسٹن سمیت کئی اہم شخصیات کورونا کا شکار ہوگئی ہیں۔