(زاہد چوہدری) تبدیلی سرکار کا شاہکار، ایک ہزار بستروں پر مشتمل ایکسپو سنٹر ہسپتال بیکار، 90 کروڑ روپے کا منصوبہ لیکن صرف 4مریض زیر علاج ہیں، ہسپتال کا یومیہ کرایہ 39 لاکھ فی مریض عملاً 10 لاکھ روزانہ کرایہ کی مد میں خرچ ہورہے ہیں ۔
کورونا کے علاج معالجے کیلئے تبدیلی سرکار کا ایکسپو سنٹر میں قائم کیا گیا ایک ہزار بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال خزانے پر بوجھ بن گیا ۔ 90 کروڑ روپے لاگت کا حامل فیلڈ ہسپتال کا منصوبہ مریضوں کے کسی کام نہ آیا ۔ تین ماہ کے دوران 540 مریض کا علاج ہوسکا اور طبی اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کے باعث ایکسپو سنٹر ہسپتال میں مریضوں نے متعدد بار احتجاج بھی کیا ۔ ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال کا یومیہ کرایہ 39 لاکھ روپے ہے لیکن اس میں صرف چار مریض زیر علاج ہیں اور فی مریض یومیہ کرایہ 10 لاکھ روپے بنتا ہے ۔
ذرائع کے مطابق ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال ضلعی انتظامیہ کے مویشی منڈیاں اور اتوار بازار کے شامیانے لگانے والے ٹھیکیداروں سے بنوایا گیا اور اس کا ٹھیکہ دینے میں بھی متعدد مبینہ بے قادگیوں کا ارتکاب ہونے کی وجہ سے منصوبے کی شفافیت پر بھی سوالیہ نشان ہے ۔ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال پر قومی خزانے سے خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود منصوبہ ناکامی سے دوچار ہے ۔
تین ماہ میں 55 کروڑ بطور رینٹ حکومت کے ذمہ واجب الادا ہے، ایکسپو سنٹر انتظامیہ نے بل ادائیگی کے لیے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کو بل تھما دیا،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت نے ایکسپو سنٹر کے تاحال ایک ماہ کے واجبات بھی ادا نہیں کیے، ایکسپو سنٹر کے چاروں ہالز کو 19 مارچ سے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت بطور کرونا ہسپتال استعمال کر رہے ہیں۔
ایکسپو کرونا ہسپتال کے رینٹ کی مد میں 45 کروڑ 39 لاکھ 91 ہزار کا بل بنا،جبکہ نو کروڑ 53 لاکھ 38 ہزار ٹیکسز کی مد میں بل میں ڈالا گیا،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ذمہ مجموعی طور پر 54 کروڑ 93 لاکھ 29 ہزار روپے واجب الادا ہیں،ایکسپو سنٹر انتظامیہ کی جانب سے بارہا بل بھیجنے کے باوجود تاحال ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا جا سکا جس پر ایکسپو سنٹر انتظامیہ کا موقف ہے کہ بل کلیئر نہ کرنے پر ایکسپو سنٹر میں بجلی و گیس سمیت دیگر بلوں کی ادائیگی نہیں کی جا سکی۔
ایکسپو سنٹر انتظامیہ کے پاس بلوں کی ادائیگی کے لیے کوئی بجٹ موجود نہیں ہے،بلوں کو جلد از جلد کلیئر کیا جائے تاکہ یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے،بل کلیئر نہ کرنے کی صورت میں بجلی وگیس کے کنکشن منقطع کیے جا سکتے ہیں جس سے ہسپتال میں موجود کرونا مریضوں کو مسائل درپیش ہوں گے۔