تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق پنجاب حکومت کا فیصلہ آ گیا

تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق پنجاب حکومت کا فیصلہ آ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا ہے کہ جب تک طلباء و اساتذۂ کو کرونا وائرس کی بدولت خطرہ لاحق ہے سکول کھولنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

تعلیمی اداروں کی بندش یا کھولنے سے متعلق وزراء کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزیر تعلیم سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم نے شرکت کی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کا مزید کہنا تھا کہ وزراء کانفرنس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے درپیش تمام مسائل پر غور کیا گیا ہے۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے سکول کھولنے کے حوالے ایس او پیز پر کام مکمل کر کے ایس او پیز گائیڈ لائن بھجوا دی ہے۔

ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ کانفرنس میں تمام امور کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا، ختمی فیصلے کا اعلان چند دنوں میں کیا جائے گا۔جب تک طلباء و اساتذۂ کو کرونا وائرس کی بدولت خطرہ لاحق ہے سکول کھولنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ سنگین، کسی بھی قسم کے دباو کی بدولت فیصلہ نہیں لے سکتے،ہمارے طلباء اور اساتذہ کو اس وباء سے ہر ممکن مخفوظ رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

دوسری جانب کورونا وائرس کے باعث بندش پرنجی سکولز شدید مالی بحران کا شکار ہیں، سروننگ سکولزایسوسی ایشن نے اسپشل پیکج کی فراہمی کیلئے حکومت کو خط لکھ دیا، مالی بحران سے نکلنے کیلئے بلا سود قرضے دیئے جائیں، خط کی کاپی گورنرسٹیٹ بنک کو بھی ارسال کردی گئی، سروننگ سکول ایسوسی ایشن کے صدرمیاں ریاض الرحمان کا کہنا ہے کہ سکولوں کی بندش، فیسوں کی عدم ادائیگی سے بحران بڑھ گیا ہے۔

سینکڑوں سکولز بلڈنگ کرایوں کی عدم ادائیگی پر بند ہوگئے ہیں، تنخواہیں، یوٹیلٹی بلز اور کرائے دینا ناممکن ہے، سروننگ سکولز کا فروغ تعلیم میں ساٹھ فیصد شیئر ہے، 98 فیصد سکولز 800 سے 5000 ہزارکے درمیان فیس لے رہے ہیں، سپیشل پیکج نہ ملا تو ہزاروں سکول بند ہو جائیں گے، مالی بحران سے بچوں کی تعلیم کا ہرج اور بیروزگاری بڑھے گی۔  

Shazia Bashir

Content Writer