مکی آرتھر بھی جا رہے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ سے معاملات خوش اسلوبی سے طے ہو گئے

Mikki Arther, Pakistan Cricket Board, PCB, Pakistan Cricket team management, ICC mens one day world cup. Australia tour of Pakistan, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پاکستان کرکٹ بورڈ نے انڈیا میں ہونے والے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی ناکامی کا ذمہ دار قرار دے کر غیر ملکی کوچنگ اسٹاف کے بعد سابق ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر  کو بھی رخصت کرنے کے لئے ان سے کنٹریکٹ کے خاتمہ کے متعلق مالی معاملت طے کر لئے۔  مکی آرتھر جلد پاکستان کرکٹ بورڈ کو رسماً خدا حافظ کہہ دیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اس بات پر خوش ہیں کہ مکی آرتھر کو نکالنے کا معاملہ خوش اسلوبی سے انجام پا رہا ہے۔ گزشتہ روز ہیڈکوچ بریڈ برن نے بھی  پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینیجمنٹ کی خواہش پر پی سی بی سے معاہدہ ختم کرلیا اور کرکٹ بورڈ کے حکام اس بات پر خوش ہیں کہ نکالے جانے والے ہیڈ کوچ بریڈ برن نے نکالے جانے پر بورڈ کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی خواہش پر بیٹنگ کوچ اینڈریو  پٹیک بھی  پی سی بی سے علحیدہ ہوگئے  جبکہ بولنگ کوچ مورنی مورکل پہلے ہی استعفیٰ دے چکے  ہیں۔

ورلڈکپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی نے غیر ملکی اسٹاف کو عہدوں سے فارغ کرنے کی ہدایت دی تھی۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انڈیا جانے والی ٹیم کے کپتان اور تمام کوچ تو خراب رزلٹ کی بنا پر ہٹا دیئے لیکن ان کی جگہ بنائے گئے ٹیم ڈائریکٹر، مختلف کوچ اور کپتان مل کر جو رزلٹ لائے وہ آسٹریلیا میں تین ٹیسٹ میچوں میں وائٹ واش ہے۔

 تینوں ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی ٹیم کسی ْابلِ غور حکمتِ عملی کے بغیر کھیلی، اوپنر چلے نہیں اور ٹیم کسی بھی میچ میں بڑا سکور کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی، نئے باؤلروں نے وکٹیں لیں جس میں ٹیم مینیجمنٹ اور کپتان کا کعئی عمل دخل نہیں تھا، نئے باؤلروں کی چونکا دینے والی کامیابیوں کو بیٹنگ لائن کامیابی کی شکل میں میٹیریلائز کرنے میں ہر بار بری طرح ناکام ہوئی۔

 ٹیم مینیجمنٹ کی ایک ناکامی اس وقت سامنے آئی جب مسٹری سپنر آسٹریلیا جاتے ہی ان فٹ ہو گئے۔ ان کے فٹ نہ ہونے کی وجہ کوئی نئی انجری نہیں بلکہ پہلے سے موجود ان فٹ حالت تھی جسے انتظامیہ جان ہی نہ سکی۔