حمائمہ ملک کا پوڈ کاسٹ میں سوشل میڈیا پہ ہونے والی تنقید پر کرارا جواب

حمائمہ ملک کا پوڈ کاسٹ میں سوشل میڈیا پہ ہونے والی تنقید پر کرارا جواب
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) مورو پوڈکاسٹ میں، حمائمہ ملک نےاس تنقید پر روشنی ڈالی جو وہ اور ان کا خاندان اکثر آن لائن مخالفوں کی طرف سے برداشت کرتے ہیں۔ حمائمہ ملک نے سوشل  میڈیا پر ہر انسان کا احترام اور اس کی پرسنل اسپیس کو لازمی قرار دیا۔

حمائمہ  ملک نے خود پہ سخت تنقید ہونے جس میں  ڈیجیٹل میڈیاسر فہرست ہے  کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا  کہ سوشل میڈیا پہ لوگ کمنٹ کرنےسے پہلے نہیں سوچتے ۔سوشل میڈیا پہ لوگ صرف ایک انسان پہ نہیں بلکہ پورے خاندان کو گالیاں لکھ دیتے ہیں حمائمہ ملک نے اپنے بھائی فیروز خان کی مثال دیتے ہوئے کہا  کہ میرا بھائی اسلامی ہے اور اکثر اسلامی پوسٹ بھی لگاتا ہے مگر لوگ اسے کمنٹس میں بہت برا بھلا کہتے ہیں اور اسکی شخصیت اس کے برعکس بتاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ "لوگ کمنٹ کرتے ہیں جب میں کچھ اسلامی پوسٹ کروں کہ 'اپنے بھائی کو بتاؤ، دیکھو وہ کیا کر رہا ہے۔' اگر میرا بھائی مذہبی  پوسٹ شیئر کرے تو وہ اسے میری تصویروں کے نیچے ٹیگ کریں گے، یا وہ مجھے میرے بھائی کی کسی پوسٹ میں ٹیگ کریں گے۔ " سوشل میڈیا پہ ہر ایک کو الگ الگ ٹارگٹ کیا جاتا ہے ، حمائمہ نےبولا، "ہم انسان ہیں، ٹھیک ہے؟ میں اپنے کردار کی خود ذمہ دار ہوں، ٹھیک ہے؟ اور میرا بھائی اپنے کردار کا خود ذمہ دار ہے۔

اداکار ہ نے دیگر پاکستانی ستاروں کے مقابلے میں خود کو تنقید کا زیادہ نشانہ بتایا ۔ حمائمہ نے کہا، "لوگ میرے کپڑوں پر تبصرہ کرتے ہیں جبکہ بہت سی پاکستانی اداکارائیں ہیں جو ڈرامے کرتی ہیں اور مجھ سے کہیں زیادہ چھوٹے کپڑے پہنتی ہیں۔ لیکن ان کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا۔ انہوں  نے مزید کہا، "لوگ، اپنی شادی کے دنوں میں، گھاگرہ چولیاں پہنتے ہیںاور ان کا پیٹ دکھ رہا ہ ہوتا ہے لیکن ان پر کوئی تنقید نہیں کرتا لیکن صرف مجھ پر تنقید کیوں؟

حمائمہ نے اپنے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ " آپ گھر پر بیٹھے ہیں، سکرین کے پیچھے سے، اپنے کی بورڈ پر، صرف لکھ رہے ہیں۔ آپ کی کیسی ذہنیت اور جاہلیت ہے کہ آپ ایک جگہ بیٹھ کر دوسروں کو گالی دے رہے ہیں؟ کتنی مایوس کن بات ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو آن لائن تو گالیاں لکھتے ہیں مگر سامنے آتے ہی وہ آپکے فین بن جاتے ہیں اور آپ سے سیلفیز مانگتے ہیں۔

حمائمہ نے اعتراف کیاکہ، "میں شدید ڈپریشن میں تھی اور یہ بات میں نہیں جانتی تھی ، میں ہر وقت کام کرتی رہتی تھی اور مجھے احساس نہیں تھاکہ کیوں  کوئی بھی چھوٹی سی بات  مجھےرلا دے گی۔لیکن  اب، میرے علاج کے بعد، یہ واقعی، واقعی بہتر ہو گیا ہے. میں ایک خوش مزاج، چنچل لڑکی ہوں، لیکن ابھی بھی مجھے رونے میں ایک منٹ لگتا ہے لیکن اب میں انے جذبات پہ کنٹرول رکھتی ہوں اور کوشش کرتی ہوں کہ کسی کی فضول بات مجھے تکلیف نہ ہو۔