سال 2023 کا آخری پولیو سروے، 7 شہروں میں وائرس کی کئی قسموں کی تصدیق

Polio variants, City42, Polio, Islamabad Polio, Hyderabad Polio variant, Peshawar Polio variant, Gaddap Polio variant, Afghanistan Polioo Variant,
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اور 6 بڑے شہروں کے پانی کے 14 نمونوں میں پولیو کے خطرناک وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ حکومت جتنی زیادہ کوشش کرتی ہے، پولیو کا وائرس اتنا ہی زیادہ پھیلتا جا رہا ہے۔ اس وائرس کے بلا روک ٹوک پھیلاؤ کی بنیادی وجہ بعض شہریوں اور غیر ملکی مقیم افراد کی جانب سے بچوں کو پولیو وائرس کی ویکسین  نہ دینا ہے۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد  میں بھی پولیو وائرس کی  موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ اسلام آباد کے علاقہ جھنگی سیداں کی سیوریج کے پانی میں پولیو وائس پایا گیا ہے۔ 2023 میں اسلام آباد میں پہلی بار پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ اسلام آباد کے سیوریج  میں پائے جانے والے  پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق وائرس کے پشاور  ویرئینٹ ے ہے۔ 

حال ہی میں کئے گئے سروے کے دوران 7 شہروں سے جمع کر کے تجزیہ کئے گئے 14 سیوریج سیمپلز میں پولیو  وائرس کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔  2023 کے دوران پولیو وائرس پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 112 تک پہنچ گئی ہے۔ 

واضح رہے کہ کراچی،پشاور، کوئٹہ، سکھر کی سیوریج   اس مرتبہ بھی پولیو پازیٹو نکلی ہے۔ اسلام آباد، حیدرآباد، کوہاٹ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ بھی پازیٹو نکلا ہے۔ان 7 شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلز 4 تا 12 دسمبر لئے گئے تھے۔ پشاور میں حیات آباد، نرے خوڑ، گل آباد، تاج آباد، چنگی یوسف آباد کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔ 2023 کے دوران پشاور کی سیوریج  کے پانی کے کئی سروے کئے گئے اور شہر کے مختلف حصوں کے استعمال شدہ پانی میں میں 29 بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ پشاور کی سیوریج وائرس کا جینیاتی تعلق افغانستان اور راولپنڈی  مین پائے جانے والے وائرس سے ہے۔

  کوہاٹ کے علاقہ فقیر آباد کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے۔ 2023 میں کوہاٹ کی سیوریج میں تیسری بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ کوہاٹ میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ کراچی سے ہے۔

کراچی ایسٹ کی مچھر کالونی، راشد منہاس روڈ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو نکلے ہیں۔  کراچی ایسٹ کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ، لیاقت آباد سے ہے۔ 2023 کے دوران کراچی ایسٹ کے 13 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔ کیماڑی کی محمد خان کالونی کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ 2023 میں کیماڑی کی سیوریج میں ساتویں بار پولیو وائرس پایا گیا۔ کیماڑی کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق پشاور سے ہے۔

 کراچی سنٹرل کے حاجی مرید گوٹھ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے۔ 2023 میں کراچی سنٹرل کی سیوریج چوتھی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے۔ کراچی سنٹرل کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ سے ہے۔

کراچی ویسٹ کے علاقہ خمیسو گوٹھ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔ 2023 میں کراچی ویسٹ کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے۔کراچی ویسٹ کی سیوریج کے پولیو وائرس کا تعلق گڈاپ سے ہے۔

حیدرآباد کے علاقہ جیکب پمپ، لطیف آباد 9 کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔ 2023 میں حیدر آباد کی سیوریج چوتھی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے۔ حیدر آباد کی سیوریج میں موجود پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

سکھر کے علاقہ ماکا پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے۔2023 میں سکھر کی سیوریج میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔سکھر کی سیوریج کے وائرس کا جینیاتی تعلق لیاقت آباد کراچی سے ہے۔

کوئٹہ کے علاقہ ریلوے پل کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق۔ 2023 میں کوئٹہ کی سیوریج میں 8 ویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔کوئٹہ کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق چمن سے ہے۔