راؤ دلشاد حسین: وزیراعظم عمران خان کے گیم چینجر ریورراوی منصوبے کی اراضی کے حصول سے متعلق نیا انکشاف، صنعت کاروں کی 2 ہزار 700 ایکڑ اراضی تو منصوبہ سے نکال دی گئی لیکن غریب کسانوں کی اراضی پرشب خون مارنے کی ٹھان لی گئی غریب کسانوں کی ہزاروں کنال اراضی کااونے پونے داموں ہتھیانے کا پلان تیار، ریور راوی کی جھیل اور کنال چینل کی اراضی فی ایکڑ کا صرف 2 لاکھ 50 ہزار میں ایکوائر کرنے کا ورکنگ پیپیر تیارکر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے گیم چینجر ریور راوی منصوبے سے صنعت کاروں کی اراضی تو کال دی گئی توغریب کسانوں کی اراضی کی ہزاروں کنال اراضی اونے پونے داموں ہتھیانے کا پلان تیارکر لیا گیا، زرعی اور رہائشی کیٹیگریز کے بعد دریائی کیٹگری بنا کر جھیل اورکنال چینل کاریٹ صرف 2 لاکھ 50 ہزارمقرر کرنے کا پلان تیارکیا، گیایوں کسانوں کی اراضی ایک ہزار 562 روپے فی مرلہ میں ہتھیائی جا رہی ہے۔
سربراہ ریور راوی متاثرین ایکشن کمیٹی میاں مصطفی رشید نے کنال چینل کے نئے ریٹس مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اتنا کم ریٹ ظلم کے مترادف ہے اراضی کے متبادل اراضی ہی دی جائے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب غریب زمینداروں کو معقول معاوضہ دلانے کے لیے کردار ادا کریں ریور راوی منصوبہ کے کنال چینل اور جھیل کے لیے لینڈ ایکوزیشن کا مرحلہ جلد از جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ریور راوی کے دوسرے منصوبوں کی اراضی سے متعلق الگ ریٹس کا تعین کیا جائے گاریور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ڈسٹرکٹ کلیکٹر نے نئے ریٹس ارسال کردئیے۔
شہر کی تحصیل سٹی اور شالیمار کے موضع جات کی 9 ہزار 5 سو 52 کنال اراضی ایکوائر کی جارہی ہے، سرکاری و غیر سرکاری زمین کی خریداری کا تخمینہ 34 کروڑ 33لاکھ 3 ہزار 7 سو 50 روپے لگایا گیا موضع بھماں کی 3352 کنال 17 مرلے موضع تیج گڑھ 3 سوکنال شامل ہیں۔
موضع جیا موسی 10کنال گیارہ مرلے، موضع ہرنین پورہ 117 کنال 8 مرلے شامل ہیں، موضع شاہدرہ 33کنال 17 مرلے، رکھ شاہدرہ جنگل 4 ہزار 817 کنال، موضع کھوکھر295 کنال 12 مرلے شامل ہیں موضع کڑول وار 1 ہزار 5 سو 86 کنال، موضع ہردوجبو کی 1 ہزار 5سو 18کنال موضع جات کے باقاعدہ ریٹس کا تعین بورڈ اف ریونیو کرے گا۔
راوی کنارے نئے شہرکی اہمیت افادیت پروزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب اکثر بیان کرتے ہیں لیکن اراضی مالکان کو معاوضہ سے متعلق تحفظات کو خاطر میں نہیں لایا جاتا۔