سٹی 42: پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے اپنی حکومت کو وارننگ دے دی۔ کہتے ہیں کہ بے روزگاراور تنخواہ دار طبقے کے مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل میں ہماری جماعت بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی۔ لائحہ عمل مرتب کرنے میں ہمیں سیاسی نقصان ہی کیوں نہ ہو، فوج جب بھی اقتدار میں آئی انہوں نے ہفتے کے اندر اندر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کسی کی پرواہ کیے بغیرسختی سے اقدامات کیے۔ کرپشن صرف رشوت لینا دینا نہیں ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں من مانی اضافہ بھی کرپشن ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کاروباری طبقہ بیٹھے بیٹھے ایک آئٹم کی قیمت سو سے بڑھا کر دو سو کر دیتا ہے۔ مہنگائی کا اثر صرف تنخواہ دار طبقہ پر ہوتا ہے۔ حکومت ایک سال کیلئے تمام منصوبے ملتوی کر دے اورغربت دور کرنے کیلئے ایک سال کا شارٹ ٹرم منصوبہ بنائے۔ تمام مکتبہ فکر کے لوگ باہمی اختلافات اور سیاستدان اپنی اپنی سیاست بھول کر عوام کی تکلیف دور کرنے کیلئے اکٹھے ہوں۔ مجھے امید ہے کہ انشاء اللہ اس میں ضرور کامیابی ملے گی۔شخصیات کی کرپشن پر تو سب دھیان دیتے ہیں لیکن ٹیکنیکل طریقے سے کرپشن کرنے والے کو کوئی نہیں پوچھتا۔
چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ مہنگائی کا نقصان صرف اور صرف تنخواہ دار طبقہ کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔تنخواہ دار طبقہ خود اضافہ نہیں کر سکتا، ایسے میں وہ اپنی فریاد کس کے پاس لے کر جائے۔ عوام کا خیال رکھنے والی حکومتیں ہی دلوں میں بستی ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت اگلے اڑھائی سال عوام کی مشکلات ختم کرنے کو ایک چیلنج کے طور پر لے۔تمام سیاسی و ذاتی مصلحتیں بھلا کر صرف اور صرف عوام کے اصل مسائل کو دور کرنے کی طرف توجہ دے۔ اگر حکومت اصل ڈگر سے ہٹ کر گورکھ دھندے میں پڑ گئی۔ جو لاوا غریب آدمی کے اندر پک رہا ہے اس کی زد میں نہ صرف حکمران بلکہ تمام سیاستدان آئیں گے۔ عام آدمی اور تنخواہ داروں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والے ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف لائحہ عمل مرتب کیا جائے ورنہ تمام سیاستدانوں کو اگلے الیکشن میں سخت مزاحمت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ملک ایسی آفت میں پھنس جائے گا جس سے نکلنا مشکل ہو گا۔