مودی حکومت نے ملکی سلامتی کی آڑ میں بھارتی صحافیوں پربڑی پابندی لگادی

مودی حکومت نے ملکی سلامتی کی آڑ میں بھارتی صحافیوں پربڑی پابندی لگادی
کیپشن: indian media face restriction
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : مودی حکومت کی بھارت میں آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کی بھر پور کوشش ، سنٹرل میڈیا ایکریڈیٹیشن گائیڈ لائنز جاری۔ بھارت کی سلامتی کے نام پر صحافیوں پر سخت پابندی  لگادی گئی ۔

 بھارتی حکومت  کی طرف سے جاری کردہ نئے سنٹرل میڈیا ایکریڈیٹیشن گائیڈلائنز-2022 میں کہا گیا ہے اگر کوئی صحافی ایسے طریقے سے کام کرتا ہے جو  بھارت کی خودمختاری، سالمیت اور ریاست کی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہے، تو وہ حکومت کی منظوری سے محروم ہو سکتا ہے۔ دیگر ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ، شائستگی، اخلاقیات یا توہین عدالت، ہتک عزت یا جرم پر اکسانے کے سلسلے میں بھی اس طرح کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔

پریس انفارمیشن بیورو کے ذریعہ اعلان کردہ نئے ایکریڈیٹیشن رہنما خطوط کے تحت پہلی بار ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں (Web Journalists) کے لئے سرکاری منظوری کا آغاز کیا ہے۔بھارتی پریس انفارمیشن محکمے کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ  گرے زونز کو ہٹا دیا گیا ہے۔ قوانین میں پوری وضاحت ہے اور اس میں کسی قسم کی تاویل یا گڑبڑ کی گنجائش نہیں ہے ۔ ڈیجیٹل میڈیا کو پوری پہچان دی گئی ہے جس کا پہلے فقدان تھا۔ تاریخ میں پہلی بار غیر ملکی میڈیا کو جے ویزا کی مکمل مدت کے لیے ایکریڈیشن ملے گا۔