ویب ڈیسک: جنوبی کوریا کے سفیر کی بھارتی دفتر خارجہ طلبی۔ ہنڈائی پاکستان کی یوم یکجہتی کشمیر ٹویٹ پر وضاحت مانگ لی۔ جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ کا بھارتی وزیر خارجہ کو فون ۔۔ معذرت کرنا پڑی۔
رپورٹ کے مطابق پانچ فروری کو پاکستان میں ’یوم یکجہتی کشمیر‘ کے موقع پر جنوبی کوریا کی آٹو کمپنیوں ’ہنڈائی‘ اور ’کِیا‘ موٹرز کے علاوہ فاسٹ فوڈ چینز ’کے ایف سی‘، ’پیزا ہٹ‘ اور ’ڈومینوز‘ نے کشمیریوں کی حمایت میں روایتی پیغامات شیئر کیے تھے، لیکن سوشل میڈیا پر کی جانے والی ا یک ہی ٹویٹ سے سارے بھارت میں آگ لگ گئی ہے۔ بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے ان کمپنیوں کے بائیکاٹ کی اپیل کردی۔
Global brands face heat over ‘Kashmir Day’ posts
— The Times Of India (@timesofindia) February 8, 2022
Hashtags such as #BoycottKiaMotors, #BoycottKFC, #HyundaiWithTerrorist and #HyundaiMustApologise started trending on Twitter amid a surge in nationalistic sentiments in favour of local Indian brands.https://t.co/PAHNOngQOz pic.twitter.com/LuIbSkfN0A
بھارتی سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ ہنڈائی‘’بائیکاٹ کے ایف سی‘ اور اس سے ملتے جلتے ٹرینڈز چلائے گئے۔ بھارت میں ہنڈائی اور کے ایف سی نے معافی بھی مانگی ہے۔ لیکن انتہاپسند ہندو آپے سے باہر ہوئے نظر آرہے ہیں۔
معاملہ اس حد تک بڑھا کہ دونوں ملکوں کے وزارت خارجہ کو مداخلت کرنا پڑی ہے اور بھارتی وزارت خارجہ نے نہ صرف جنوبی کوریا کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ٹویٹ کے معاملے پر اظہار ناپسندیدگی کیا ہے بلکہ جنوبی کوریا میں بھارتی سفیر سے کہا گیا ہے کہ وہ ہنڈائی اور کیا کے ہیڈکوارٹر جاکر انہیں بھارتی عوام اور حکومت کے جذبات سے آگاہ کریں۔
Our response to media queries on social media post by Hyundai Pakistan on the so called Kashmir Solidarity Day: https://t.co/2QlubQwXJJ https://t.co/S5AkS3wT9a pic.twitter.com/QkkqwIdv64
— Arindam Bagchi (@MEAIndia) February 8, 2022
معاملے کی سنگینی کو بھانپتے ہونے جنوبی کوریا کے وزیرخارجہ چنگ اوئی یونگ نے اپنے بھارتی ہم منصب ایسے جے شنکر کو فون کرکے معاملے پر تبادلہ خیال کیا ہے اور سوشل میڈیا پوسٹ کے معاملے پر معذرت کی ہے۔