علی اکبر: پی ڈی ایم کا سینیٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کا معاملہ، پی ڈی ایم نے تحریک انصاف کو زور دار ٹکر دینے کیلئے تیاریاں کرلیں، جیت کیلئے ابتدائی فارمولہ پر مشاورت شروع کردی گئی۔
پی ڈی ایم کی حکومتی جماعت کے مقابلے میں سینیٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کیلئے مشاورت شروع ہوگئی ہے، پی ڈی ایم کے طے کردہ فارمولے کے تحت انہیں سینٹ کی تین سے زائد نشستیں ملیں گی۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے تھنک ٹینک نے فارمولے کے تحت تین سیٹوں کی نشاندہی بھی کر دی ہے۔
فارمولے کے مطابق پی ڈی ایم کو پنجاب، اسلام آباد اور کے پی کے میں ایک ایک زائد نشست ملنے کی توقع ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہاسلام آباد کی نشست نکالنے کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مکمل اتفاق رائے پایا جارہا ہے، اسلام آباد کی نشست کیلئے کس کا امیدوار ہوگا اس حوالے سے پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں مشاورت جاری۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم آئندہ چند روز میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے امیدواروں کے نام بھی فائنل کرلے گی.
دوسری جانب وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان کا سینٹ الیکشن پر اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم منافقوں کا ٹولہ ہے، موجودہ اپوزیشن سینٹ انتخابات میں ترامیم اور اوپن بیلٹ پیپر کیلئے پہلے اعلانات کر چکی ہے۔ سینٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ الیکشن کے حوالے سے اسحاق اور احسن اقبال کے پرانے بیانات میڈیا کو دکھائے۔
فیاض الحسن چوہان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم جلسوں سے ڈیڑھ ارب کما چکے اور اب لانگ مارچ کیلئے ن لیگ سے 5 ارب کی ڈیمانڈ کی ہے۔ مولانا کے بیانات میں تضادات ہیں، ان کا سافٹ ویئر بھی اپ ڈیٹ ہوا ہے۔