شاہین عتیق: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پنجاب یونیورسٹی ہنگامہ کیس کے 196 طالب علموں کو دہشت گردی کی دفعہ کے باوجود اپنے طور پر چھوڑنے پر جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور دونوں تفتیشی افسروں کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سجاداحمد نے پنجاب یونیورسٹی کے 196 طالب علموں کو دہشت گردی کی دفعات موجود ہونے کے باوجود اپنے طور پر جیل سے رہا کرنے کا سخت نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور مقدمے کے تفتیشی آفیسر سجاد اور عابد انسپکٹر کو بارہ فروری کو طلب کرلیا ہے۔
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت طلب کی کہ جب مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ لگی تھی، پھر کس قانون کے تحت طالب علموں کو چھوڑا گیا۔ عدالت نے پنجاب یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کرنے کے کیس میں 196 طالب علموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھا۔
طالب علموں کوجوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پرعدالت میں پیش کرنا تھا لیکن طالب علموں کو پیش نہ کیا گیا، جس پر عدالت نے نوٹس لیا تو بتایا گیا کہ طالب علم جیل میں نہیں ان کو رہا کردیا گیا ہے۔ عدالت نے مزید سماعت 12 فروری تک ملتوی کردی۔