(سعید احمد سعید)ڈہرکی ٹرین حادثہ کی انکوائری رپورٹ مکمل کر لی گئی،ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس حادثے کی دو ماہ بعد تحقیقات مکمل، حادثے میں ڈی ایس ریلوے سکھر، ڈویژنل سول و مکینیکل انجینئر سمیت 20 سے زائد افسران و ملازمین ذمہ دار قرار، ایف جی آئی آر کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی نے انکوائری رپورٹ چیئرمین ریلوے کو جمع کروا دی۔ حادثے میں 67 مسافر جاں بحق اور 103 زخمی ہوئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق ڈہرکی ٹرین حادثہ کی انکوائری رپورٹ مکمل کر لی گئی، ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس حادثے کی دو ماہ بعد تحقیقات مکمل کرلی گئیں ہیں،تحقیقاتی کمیٹی نے حادثے کی انکوائری رپورٹ چیئرمین ریلوے کو جمع کروا دی،تحقیقاتی رپورٹ میں پٹری کا جوائنٹ ٹوٹنا حادثے کی وجہ قرار دیا گیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرین حادثے پٹری کا جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث پیش آیا،پٹری جوائنٹ ٹوٹنے سے ٹرین ڈی ریل ہو کر دوسرے ٹریک پر گری،حادثے میں ڈی ایس ریلوے سکھر، ڈویژنل سول و مکینیکل انجینئر سمیت 20 سے زائد افسران و ملازمین ذمہ دار قرار دیا گیا،انکوائری رپورٹ
چیئرمین پاکستان ریلویز انکوائری رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔
چیئرمین ریلوے کی منظوری کے بعد تحقیقاتی رپورٹ وزیر ریلوے کو دی جائے گئی،ایف جی آئی آر کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی نے رپورٹ تیار کی،کمیٹی میں فیڈرل گورنمنٹ انسپیکٹر ریلوے فرخ تیمور، ٹیکنوکریٹ ڈاکٹر عمر، ریٹائرڈ ریلوے افسران طاہر خان اور مقصود نبی شامل ہیں،خطرناک حادثے کی دو ماہ بعد تحقیقات مکمل کی گئیں، تحقیقاتی کمیٹی حادثے کی تحقیقات کی رپورٹ آج چیئرمین ریلوے کے حوالے کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پاکستان ریلویز دو روز رپورٹ کا جائزہ لیں گے، رپورٹ کو فائنل کر کے 10 اگست کو وزیر ریلوے کے حوالے کیا جائے گا، کمیٹی نے ایف جی آئی آر کی سربراہی میں رپورٹ تیار کی، فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ریلوے فرخ تیمور نے کمیٹی کی نگرانی کی،رپورٹ تیار کرنے میں ماہر حادثات ڈاکٹر عمر کی خدمات حاصل کی گئیں۔
غیر جانبدار تحقیقات کے لیے وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے ہدایات دیں،حادثات کے ماہر ڈاکٹر عمر این ایچ اے اور سول ایوی ایشن میں خدمات انجام دے چکے ہیں، کمیٹی نے جائے وقوعہ کا مکمل معائنہ کیا، کمیٹی نے متعلقہ افسروں اور عملے کے بیانات رکارڈ کئے،7 جون 2021 کو ڈہرکی کے قریب انتہائی افسوس ناک واقع پیش آیا تھا۔
کراچی سے پنجاب جانے والی ملت ایکسپریس کی بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں تھیں، پنجاب سے آنے والی سر سید ایکسپریس ملت ایکسپریس سے ٹکرئی جس کے باعث 70کے قریب مسافر جاں بحق اور ایک 3100 زخمی ہوئے تھے۔