سٹی42: اسرائیل نے ایران کی طرف سے براہ راست فوجی کارروائی یا لبنان میں حزب اللہ کی طرف سے کسی غیر متوقع جنگی کارروائی کے پیش نظر اپنی جنگی حکمت عملی ترتیب دے لی۔ اسرائیل نے اتوار کے روز غزہ سے بھی اپنی فوج کو اسرائیل منتقل کرنا شروع کر دیا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ سے فوجیوں کی منتقلی نئی کارروائیوں سے منسلک ہے۔
اسرائیل کا غزہ سے فوج کا انخلا کسی جنگ بندی کا پیش خیمہ نہیں، وزیراعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ وہ جنگ میں کامیابی سے ایک قدم دور ہیں، جنگ بند نہیں کریں گے۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ اسرائیل غزہ جنگ میں "فتح سے ایک قدم دور" ہے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک حماس تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کر دیتی تب تک کوئی جنگ بندی نہیں ہو گی۔
نیتن یاہو نے یہ بات 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر غیر معمولی حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے چھ ماہ کے موقع پر کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہم فتح سے ایک قدم دور ہیں۔ "لیکن ہم نے جو قیمت ادا کی وہ تکلیف دہ اور دل دہلا دینے والی ہے۔"
غزہ سے فوج کا انخلا کیوں
اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی جنہوں نے اتوار کو غزہ سے انخلاء کیا، ایسا مستقبل کی کارروائیوں کی تیاری کے لیے کیا ہے، ان کارروائیوں میں غزہ کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیل کی ممکنہ بڑی فوجی کارروائی بھی شامل ہو سکتی ہے۔
قاہرہ میں ثالثوں کی سرگرمی
اس دوران قطر کی نیوز آؤٹ لیٹ نے بتایا ہے کہ ثالثوں نے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں قطر کے وزیر اعظم اور سی آئی اے کے سربراہ کے ساتھ جنگ بندی کی بات چیت دوبارہ شروع کی، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اعلیٰ سطحی اسرائیلی اہلکار اس بات چیت میں شرکت کر رہے ہیں یا نہیں۔
تل ابیب میں نیتن یاہو کے استعفیٰ کا مطالبہ
اس دوران اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب سے آمدہ اطلاعات کے مطابق حماس کے اسرائیل پر حملہ کے چھ ماہ پورے ہونے کے حوالے سے ہزاروں اسرائیلی مظاہرین نے تل ابیب میں ریلی نکالی اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے استعفیٰ اور غزہ میں حماس کے زیر حراست اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
7 اکتوبر س کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد سے جاری جنگ میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں فلسطینی ذرائع کے مطابق 33,175 فلسطینی مارے جا چکے اور 75,886 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے، اسرائیل کے درجنوں اسرائیلی شہری ابھی تک حماس کی قید میں ہیں۔