(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے شوگر ملز سے 80 روپے میں چینی خریدنے کا تحریری حکم جاری کر دیا، عدالت نے حکومت کی جانب سے شوگر ملز سے 80 روپے میں چینی خریدنے کے متعلق نوٹیفکیشن برقرار رکھا۔
لاہور ہائیکورٹ نے میسرز مکہ شوگر انڈسٹریز سمیت دیگر ملوں کی درخواستوں پر 5 صفحات کا عبوری تحریری حکم جاری کردیا، وفاقی حکومت کی جانب سے اسد علی باجوہ اور پنجاب حکومت کے دیگر لا افسران پیش ہوئے، عدالت نے عبوری تحریری حکم میں کین کمشنر کو مقرر کردہ قیمت میں ایک لاکھ 55 ہزار میٹرک ٹن چینی شوگر ملوں سے خریدنے کے اقدامات کا حکم دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ملوں سے ان کی پیداوار کے تناسب سے 80 روپے میں چینی خریدی جائے، 1977 کے قانون کے مطابق چینی بنیادی اور اہم اشیاء خورونوش میں شامل ہے، حکومت چینی کی قمیت مقررکرنے کا اختیار رکھتی ہے، حکومت نے اب تک قیمتوں کے تعین کے لئے رولز نہیں بنائے، حکومت نے شوگرز مل کے جمع شدہ دستاویزات پر چینی کی قمیت کا تعین کیا، شوگر ملز نے دوہزار سولہ سے اٹھارہ تک اپنا ریکارڈ جمع کروایا، جس کو مدنظر رکھ چینی کی قیمت مقرر کی گئی۔
عبوری تحریری فیصلے کے مطابق شوگر مل ایسوسی ایشن نے مولیسزز کی لگائی گئی قیمت پر اعتراض اٹھایا، حکومت کی جانب سے چینی کی قیمت پرائس کنٹرول ایکٹ 1958 اور ممنوعہ منافع ایکٹ 1977 کے تحت مقرر کی گئی، عبوری حکم حتمی فیصلے سے مشروط ہوگا، عدالت نے درخواست کی مزید سماعت اکیس مئی تک ملتوی کر دی۔