لالی وڈ انڈسٹری کے نامور موسیقار وزیر افضل انتقال کرگئے

لالی وڈ انڈسٹری کے نامور موسیقار وزیر افضل انتقال کرگئے
کیپشن: موسیقار وزیر افضل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

زین مدنی: لالی وڈ انڈسٹری کے نامور موسیقار وزیر افضل کی نماز جنازہ مسجد شاہ خراسان اقبال ٹاؤن میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں میوزک انڈسٹری سے وابستہ افراد سمیت مختلف شعبہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

موسیقار وزیر افضل نووے سال کی عمر میں منگل کی صبح طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے، ان کی نمازجنازہ میں موسیقار اکبر عباس، قادر شگن، خاور عباس، معین بٹ، آغا قیصر، پی ٹی وی کے پی ایم قیصر شریف، بابر علی بیلا ناصر شاہ، زاہد خان سمیت دیگر نے شرکت کی۔نماز جنازہ میں ماتمی سنگت آصف جوہر چونا منڈی بھی شریک ہوئے جبکہ افضال علی، ڈاکٹر کے ڈی حیدری اور اکمل خان نے بھی شرکت کی۔

امام مسجد شاہ خراسان آغا بشیر احمد رضوی نے مرحوم وزیر افضل کی نمازجنازہ پڑھائی اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی۔ مرحوم وزیر افضل کا چہلم آئندہ ماہ کے آخر میں ادا کی جائے گا۔ 

وزیرافضل ، اصل میں دو موسیقاروں کی جوڑی کا نام تھا۔ ان میں سے پہلے وزیرعلی جو اکیلے وزیرافضل کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ بنیادی طور پر ریڈیو پاکستان کراچی میں موسیقی کا ایک ساز 'سرود' بجاتے تھے لیکن موسیقار ماسٹرغلام حیدر نے انھیں 'مینڈولین' بجانے کا مشورہ دیا۔ اس ساز کے بجانے میں وہ ایسے ماہر ہوئے کہ فلم قاتل (1955) میں گلوکارہ کوثرپروین کے گائے ہوئے اور طفیل ہوشیارپوری کے لکھے ہوئے مشہور زمانہ گیت "او مینا ، نجانے کیا ہوگیا" میں انھوں نے موسیقار ماسٹرعنایت حسین کی معاونت کی تھی۔

بعد ازاں وہ  موسیقار خواجہ خورشید انور کی شاگردی میں چلے گئے اور ایک مکمل اور مستند موسیقار ہونے کے باوجود ان کے ایک سازندے کے طور پر کام کرتے رہے تھے۔ وزیرافضل کی جوڑی کے دوسرے موسیقار محمدافضل تھے جو تقسیم سے پہلے پنجاب کے ایک مشہور اداکار، گلوکار اور موسیقار 'بھائی دیسا' کے بیٹے اور اپنے ساتھی وزیرعلی کے بھتیجے تھے۔ اس طرح سے یہ 'چچا بھتیجا' کی ایک منفرد موسیقار جوڑی تھی جو 1968ء تک قائم رہی اور پھر کسی وجہ سے ٹوٹ گئی تھی۔  

موسیقار وزیر افضل طویل عرصے سے بیمار تھے اور گردوں اور شوگر جیسے مرض میں لاحق تھے۔ لالی وڈ انڈسٹری کے نامور موسیقار وزیر افضل نے پاکستان فلم انڈسٹری کی 73 سے زائد فلموں کے 209 گانوں کی موسیقی دی۔ کہندے نیں نیناں، تیرے کول رہنا جیسے یہ شاہکار گیت موسیقار وزیرافضل کے فلمی کیرئیر کا سب سے مقبول ترین گیت تھا۔
''سیو نے میراے دل دا جانی ''، ''توں قرار میرا پیار''،''بلیاں بول پیاں'' ان کے مقبول ترین گانے لب زدخاص وعام تھے۔ وزیر افضل نے جن فلموں کی موسیقی بھی دی ان میں ''یار مستانے'' ،''دل داجانی''،''جمع جنج نال''،''سوہنا''،''دو مٹیاراں''  اور ''زمین'' شامل ہیں جبکہ گلوکارہ نور جہاں نے ان کی موسیقی میں  بے شمار ہٹ نغمے گائے۔ ''کاہنوں کیتا پیار تیرے نال وے'' ،'' اج تو توں میں تیری توں میرا''۔ اسی طرح گلوکار مسعود رانا، مہدی حسن، ترنم ناز سمیت متعدد نامور گلوکاروں نے ان کی  دی ہوئی موسیقی میں گانے اور غزلیں  پیش کیں۔