( ملک اشرف ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ ہر ملک کی اولین ترجیح ہوتا ہے، کاروباری طبقے کے لئے آسان کاروباری اصلاحات ملک کیلئے فائدہ مند ہوتی ہیں۔
کمرشل کورٹس کے ججز کی ٹریننگ کے افتتاحی سیشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ کاروباری طبقے کے اعتماد کے لئے سیاسی استحکام، سماجی رواداری اور انصاف پر مبنی معاشرہ ضروری ہے، چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا تو کاروباری طبقے کی مشکلات کا علم تھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کمرشل مقدمات میں وقت متعین ہونے کے باوجود غیر ضروری التواء ایک بڑا مسئلہ تھا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری وقت کا تقاضا ہے، کورونا کی وجہ سے کمرشل عدالتوں کے قیام کے لئے زیادہ اقدامات نہ کرسکے، لیکن عالمی وبا کم ہوتے ہی ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اقدامات کئے۔ انہوں نے کہا کہ کمرشل مقدمات کے لئے ماڈل کورٹس کے روڈ میپ کے پہلے مرحلے میں پانچ اضلاع میں خصوص عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔
اس موقع پر جسٹس جواد حسن نے کہا کہ پنجاب نہ صرف کمرشل بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کے حل میں بھی سبقت لے رہا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل ہونے تک بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ مشکل ہے۔
کمرشل کورٹ کے ججز کو عدالت عالیہ کے ججز سمیت معروف قانون دان بھی خصوصی لیکچرز دیں گے، گیارہ ستمبر کو منعقدہ تقریب میں چیف جسٹس آف پاکستان مہمان خصوصی ہوں گے۔