ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  سعود شکیل طے شدہ پلان کے مطابق حملے کرنے کی گیم کھیلے

Saud Shakil, World Cup Match, Pakistan, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: ورلڈ کپ کے پہلے میچ کےمین آف دی میچ سعود شکیل اپنی کارکردگی سے خوش ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میرا نیدر لینڈز کے باولرز پر اٹیک کرنا پلان کا حصہ تھا، جیسا پلان کی اگیا تھا ویسے میں کھیلا اور میں خوش ہوں کہ پلان کے مطابق ٹھیک کھیلا، پلان یہ تھا کہ  رضوان لمبی اننگز کھیلیں گے اور مجھے اٹیک کرنے کی ذمہ داری ملی تھی۔

آئی سی سی ورلڈکپ میں نیدرلینڈز کے خلاف شاندار بیٹنگ کرکے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے والے پاکستانی مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل کا میچ کے بعد نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ میرے کیر یئر کی ابتدا میں اچھی پرفارمنس کافی اہم ہے ، اب تک کی اپنی کار کردگی سے کافی خوش ہوں۔

جمعہ کو حیدرآباد دکن میں کھیلے گئے ورلڈکپ میچ میں پاکستان نے نیدرلینڈز کو 81 رنز سے شکست دے کر ایونٹ میں فاتحانہ آغاز کیا۔

نیدر لینڈز کے خلاف قومی ٹیم کا ٹاپ آرڈر ناکام ہونے کے بعد محمد رضوان اور نوجوان سعود شکیل نے ٹیم کو سنبھالا۔

ورلڈکپ کا پہلا میچ کھیلنے والے سعود شکیل نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 32 گیندوں پر شاندار ففٹی اسکور کی۔یہ پاکستان کی جانب سے ورلڈکپ میں دوسری تیز ترین نصف سنچری تھی۔


سعود شکیل نے اہم موقع پر 52 گیندوں پر 68 رنز کی اننگز کھیلی، انہوں نے9 چوکے اور ایک چھکا لگایا، اس کے علاوہ رضوان نے بھی 68 رنز بنائے۔

پاکستان کے 287 رنز کے ہدف کے تعاقب میں نیدرلینڈز کی ٹیم 41 اوورز میں 205 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ سعود شکیل کو بہترین بیٹنگ کرنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔


میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل نے کہا کہ اس وکٹ پر شروع میں بیٹنگ کرنا آسان نہیں تھا، یہ سب ٹیم ایفرٹ کی بات ہوتی ہے،  کبھی ٹاپ آرڈر نہیں پرفارم کرتا تو ہماری ذمہ داری ہوتی ہے بڑا اسکور کریں۔

سعود شکیل نے کہا کہ مجھے اندازہ تھا کہ میں آج کا میچ کھیل رہا ہوں، فی الحال اوپننگ کے بارے میں پاکستان ٹیم کو کوئی پریشانی نہیں،حیدرآباد میں ابتدا میں مشکل ہی ہوتی ہے، اب تک یہاں جتنا کھیلے ہیں دن میں ہی بیٹنگ کی، بعد میں کریں گے تو مختلف ہوگا۔ 

انہوں نے بتایا کہ میرا پلان آج یہی تھا کہ اٹیک کرنا ہے، رضوان کو لمبی اننگز کھیلنا تھی، میں نے نیدرلینڈز کے بولرز کو ٹارگٹ کر کے ان پر اٹیک کیا۔


سعود شکیل کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پر فارم کر کے میرا اعتماد بلند ہوا تھا، میں اپنی وائٹ بال کرکٹ پر بھی فوکس کر رہا تھا، احساس تھا کہ میری جگہ پانچویں یا چھٹی پوزیشن پر ہی ہوگی، اس حساب سے تیاری کی۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی ٹیسٹ سیریز میں کوشش کی کہ ریڈ بال میں ہی وائٹ بال کیلئے خود کو منواؤں۔

اس کےعلاوہ ان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد اور چنئی کی وکٹوں پر ابتدا میں اسپنرز کو مدد ملتی ہے، پہلی اننگ کے 20 اوورز اہم ہوتے ہیں، یہاں کوشش یہ کریں کہ وکٹ نہ گنوائیں۔

سعود نے کہا کہ کھیل میں بہتری لانے کیلئے جارح شاٹس اپنانا شروع بھی کیے، میرے لیے اچھی بات یہ ہے کہ میں بھارت کی وکٹوں پر کھیل رہا ہوں، اچھی ٹیکنیک کے ساتھ شاٹس کھیلنا چاہتا ہوں، ہڑا ہڑی نہیں مچانا چاہتا۔