ویب ڈیسک: سرکاری اداروں پر بڑھتے سائبر حملوں پر وزارت آئی ٹی نے کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی تشکیل شروع کردی۔ رسپانس ٹیم سائبر حملوں کے نقصان سے بچاؤ کیلئے کام کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری اداروں پر بڑھتے سائبر حملوں کے معاملے پر وزارت آئی ٹی نے کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی تشکیل شروع کردی ہے۔ رسپانس ٹیم سائبر حملوں کے نقصان سے بچاؤ کیلئے کام کرے گی۔ حکام وزارت آئی ٹی کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کیلئے ماہرین کی بھرتی کا آغاز کردیا۔ منصوبے کے تحت فرانزک اور ٹریننگ لیبز بنائی جائیں گی۔ سائبر حملوں کی روک تھام کیلئے تھریٹ انٹیلی جنس شیئرنگ فریم ورک بنایا جائے گا۔
وفاقی حکومت نے پی ایس ڈی پی کے تحت 2 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے۔ تھریٹ انٹیلیجنس کے مخصوص آلات منگوائے جائیں گے، نیشنل سرٹ کیلئے مخصوص 130 پوسٹوں میں سے 58 پر بھرتی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ نیشنل سرٹ کیلئے بیس لائن سافٹ ویئر کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے جبکہ نیشنل سرٹ کے قیام کیلئے کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے۔
وزارت آئی ٹی کے حکام کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان الیکٹرنک کرائمز ایکٹ میں نیشنل سرٹ کے قیام کی گنجائش موجود ہے، سرکاری اداروں کی ویب سائٹس پر حملوں کے اثرات کو کم کیا جائے گا جبکہ سرکاری اداروں کے ڈیٹا کے تحفظ کیلئے ماہرین کی ٹیم موجود ہوگی۔
واضح رہے گزشتہ ماہ نیشنل بینک آف پاکستان کے حکام مطابق 29 اکتوبر کی رات اور 30 اکتوبر کی صبح کے درمیان نیشنل بینک کے سرور پر سائبر حملہ کیا گیا تھا، سائبر حملے سے بینک خدمات کا سلسلہ جزوی طور پر متاثر ہوا اور متاثرہ سسٹم کو بروقت الگ کر دیا گیا۔ سائبر حملے میں بینک کو کسی قسم کے ڈیٹا یا مالیاتی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔