ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ہائیکورٹ کا اٹھارویں ترمیم کےبعد صوبوں کواختیارات دینےسےمتعلق بڑا فیصلہ

لاہور ہائیکورٹ کا اٹھارویں ترمیم کےبعد صوبوں کواختیارات دینےسےمتعلق بڑا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ کا اٹھارویں ترمیم کےبعد صوبوں کواختیارات دینےسےمتعلق بڑا فیصلہ، دو رکنی بینچ نےقرار دیا کہ وفاقی حکومت کی گئی ترامیم کا صوبوں کی قانون سازی تک اطلاق نہیں ہوگا۔
 

تفصیلات کے مطابق  جسٹس مسعود نقوی اور جسٹس جواد حسن پرمشتمل دورکنی بنچ نےمحمد یوسف کی درخواست پر13 صحفات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، فیصلےمیں کہا گیا ہےکہ وفاقی حکومت کی کسی بھی ترمیم کا براہ راست تمام صوبوں پر اطلاق نہیں ہوگا، وفاق اورپنجاب اپنے اپنے رولز اورآرٹیکل کے مطابق اختیارات استعمال کرسکتےہیں۔

وفاق اور صوبوں کےرولزآف بزنس مختلف ہیں اٹھارویں ترمیم سےپہلے وفاق اور صوبائی حکومت کنکریٹ لسٹ کےمطابق قانون سازی کرتی تھیں، اٹھارویں ترمیم کے بعد تمام تراختیارات صوبوں کو منتقل ہوچکے ہیں، وفاقی محتسب کا فیصلہ لاہورہائیکورٹ پر لاگو نہیں ہوتا۔

لاہور ہائیکورٹ صرف سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پابند ہے، درخواست گزار نےوفاقی حکومت کا فنانس سےمتعلق نوٹیفکیشن کےپنجاب حکومت پر اطلاق کےلیےعدالت سےرجوع کیا، عدالت سےاستدعا کی گئی کہ وفاقی حکومت کےنوٹیفکیشن کوصوبائی حکومت پر بھی لاگو کرنےکا حکم دیا جائے، دورکنی بینچ نےدرخواست خارج کرتےہوئےقراردیا کہ وفاقی حکومت کے تمام نوٹیفکیشن کا اطلاق صوبائی حکومت پر نہیں ہوسکتا، اٹھارویں ترمیم کےبعد وفاق اور صوبائی حکومت اپنے اپنے قانون سازی کےذریعےاقدامات کرسکتےہیں ۔

Shazia Bashir

Content Writer