(عمران یونس) لاہور میں بھی اب دبئی کی طرح 40، 50 منزلہ بلند و بالا عمارتیں بنیں گی۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو لاہور شہر ڈاﺅن ٹاﺅن، نئے ماسٹر پلان کی تیاری اور بائی لاز تشکیل دینے کی ہدایات جاری کردیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا کہ دنیا کے بڑے شہروں کی طرز پر لاہور شہر میں بھی ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر کی اجازت دی جائے۔ لاہور کو ڈاﺅن ٹاﺅن بنانے کیلئے سفارشات مرتب کی جائیں اور شہر کی نئے سرے سے پلاننگ میں پارکنگ، واٹر سپلائی و سیوریج اور دیگر ضروری اُمور کو خصوصی طور پر پیش نظر رکھا جائے۔
انہوں نے ڈی جی ایل ڈی اے اور ضلعی حکام کو ہدایت کی کہ وہ لاہور شہر کے بائی لاز کی تشکیل کیلئے دبئی سمیت عالمی شہروں سے رہنمائی حاصل کریں اور ملٹی سٹوری بلڈنگز کی تعمیر شروع کرنے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کی جائے۔اگر 10منزلہ عمارت بن سکتی ہے تو 40یا50منزلہ کیوں نہیں؟ ہمیں لاہور شہر کو عالمی معیار کے برابر لانا ہوگا۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ لاہور شہر میں نئی تعمیرات کیلئے انٹر نیشنل اداروں کو بی او ٹی کی بنیاد پر پیشکش کی جائے اور اچھی شہرت کے حامل مشاورتی اداروں سے انجینئرنگ کی خدمات حاصل کریں۔
عبدالعلیم خان نے ایل ڈی اے حکام کو ہدایت کی کہ لاہور شہر کی نئی منصوبہ بندی کیلئے دیگر متعلقہ اداروں کے علاوہ سول سوسائٹی کو بھی آن بورڈ لیا جائے تاکہ باہمی مشاورت کے ساتھ بہتر سے بہتر پالیسیاں سامنے لائی جا سکیں اور نئے لاہور شہر کیلئے دیرپا منصوبہ بندی کے ساتھ کام کا آغاز ہو سکے۔
یاد رہے کہ دبئی اپنی بلند وبالا عمارتوں کی وجہ سے بہت مشہور ہیں، دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ بھی دبئی میں واقع ہے جس کی اونچائی 828 میٹر ہے اور اس کی 162 منزلیں ہیں۔
علاوہ ازیں برج خلیفه ٹاور میں دنیا کی سب سے بلند ترین مسجد واقع ہے جو 158 ویں منزل پر موجود ہے۔ اس سے قبل دنیا کی بلند ترین مسجد ریاض، سعودی عرب کے برج المملکہ میں واقع تھی۔