میرے تین ایجنڈے تھے ، فلسطین ، مقبضوبہ کشمیر اور اسلامی فوبیا، اسحاق ڈار

 میرے تین ایجنڈے تھے ، فلسطین ، مقبضوبہ کشمیر اور اسلامی فوبیا، اسحاق ڈار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عزہ میں فوری جنگ بندی کروائی جائے ، میرے تین ایجنڈے تھے ، فلسطین ، مقبضوبہ کشمیر اور اسلامی فوبیا۔ 

وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں پریس کا نفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ اکنامک فارم میں شرکت کی ، وزیراعظم کی عالمی رہنماوں سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ وزیراعظم نے بل گیٹس ، ورلڈ بینک اور سعودی حکام سے بھی ملاقاتیں کی۔ سعودی عرب میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے مثبت پیش رفت ہوئی۔ سعودی قیادت کے ساتھ ملاقات کے بعد سعودی وفد پاکستان آیا۔ سعودی عرب میں ملاتیں نہایت کامیاب رہیں. 
انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹیری جنرل او آئی سی سے تفصیلی ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاکستان کی معاشی بحال سمیت دیگر امور پر بات ہوئی۔ ملائشیا اور سعودی وزیرخارجہ سے میری ملاقات ہوئی ، ملاقات میں مستقبل میں ساتھ چلنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی. 
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عزہ کے معاملے پر او آئی سی کی وزارتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، فلسطینی ریاست قائم ہونے تک مشرق وسطی میں امن قائم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گیمیبا میں او آئی سی کی سیکڑٹیری وزرائے خارجہ ملاقات 30 اپریل کو تھی ،گیمبیا میں او آئی سی وزرائے خارجہ  اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث میری سربراہ کانفرنس میں نمائندگی کی  ڈیوٹی لگی۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے جاتے ہی ملاقات کی۔ غزہ میں جاری مظالم ، مسلہ کشمیر اور اسلامو فوبیا پر آواز اٹھانا ہمارا ایجنڈا تھا۔ سربراہ کانفرنس میں کہا کہ جب تک مسلہ فلسطین حل نہیں ہوتا امن نہیں آسکتا ۔ مسلمان ممالک غزہ و فلسطین کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، مسلہ کشمیر اور وہاں پر مظالم بھی فلسطین سے مختلف نہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ او آئی سی کے 11 گروپس میں سے ایک رابطہ گروپ کشمیر کے متعلق ہے ، ہم نے او آئی سی سیکرٹیری جنرل سے ملاقات میں کہا رابطہ گروپ کا اجلاس ہونا چاہے ۔ او آئی سی کے پلیٹ فارم پر کشمیر کے رابطہ گروپ کا اجلاس ہوا۔ ہم نے کہا کہ ہمارے مذہب ، نبی کے خلاف کوئی بات ہوتو انٹرنیٹ سے ڈیلیٹ کردیا جائے ۔ او آئی سی کے سیکرٹیری جنرل نے اسلامو فوبیا پر اپنا نمائندہ مقرر کرنے کا اعلان بھی کیا۔ پاکستان میں ترکیہ کے سفیر کو او آئی سی کی طرف سے اسلامو فوبیا پر نمائندہ مقرر کردیا گیا ۔