دن میں کتنی مرتبہ دانت برش کرنے چاہئیں؟انتہائی اہم معلومات

Health tips
کیپشن: Health tips
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(محمد عمران فیاض) دانتوں کی صفائی بہت ضروری ہے کیونکہ  اگر دانت صاف نہیں ہوں گے تو یہ جراثیم کھانے کے ساتھ معدے میں پہنچ کر کئی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں لیکن ایک اور اہم بات جس کی جانب توجہ نہیں دیتی جاتی وہ یہ ہے کہ دن میں کتنی مرتبہ برش کرنا چاہئے؟

آپ کیا سمجھتے ہیں دانتوں کو بار بار برش کرنا بہتر ہے اگر ایسا ہے تو آپ غلطی پر ہیں،دیکھا گیا ہے کہ اکثر افراد  دانتوں کو ہر کھانے کے بعد  صاف کرنے لگتے ہیں ان کی نظر میں ان کا یہ عمل صحت مندی کے لئے بہت ضروری ہے کچھ والدین بچوں کو ہر بارمیٹھا کھانے کے بعد دانت صاف کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

 اس میں شک نہیں کہ ٹوتھ پیسٹ میں ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو دانتوں کی مکمل صفائی کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن اس کا زیادہ استعمال دانتوں کی اوپری حفاظتی تہہ جسے اینامل کہاجاتا ہے اتر جاتی ہے جس کے بعد دانتوں پرنشانات نمودار ہونے لگتے ہیں اور اس طرح دانتوں پر کھانے پینے کی دھبے بننے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔

زیادہ برش کرنے کی وجہ سے جب دانتوں کی حفاظتی تہہ اینامل اتر جاتی ہے تودانتوں کے کمزور ہونے لگتے ہیں، بعض اوقات دانت اتنے کمزور ہوجاتے ہیں کہ ان میں درد بھی ہونے لگتا ہے۔

بارباربرش کرنے کی وجہ سے مسوڑھوں بھی نازک ہوجاتے ہیں جن کی وجہ سے انفیکشن ہونے کاامکان بھی بڑھ جاتا ہے اورساتھ ہی سوزش بھی ہونے لگتی ہے، کبھی کبھار ان سے خون بھی آنے لگتا ہے جس کی وجہ سے دانتوں کی جڑیں کمزور ہونے لگتی ہے۔

ماہرین کے مطابق  دن بھر میں دانتوں کوصرف دوبار یعنی صبح اورشام برش کرنا دانتوں کے ساتھ مجموعی صحت کے لئے بھی مفید ہے البتہ ہر کھانے کے بعد کلی کرنا اور غذائی ذرات کوخلال کے ذریعے نکالنا ضروری ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ہی دن میں ایک بار فلورائیڈ والے ماؤتھ واش کا استعمال کرنا بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔

  ایک اور بات توجہ طلب ہے کہ ڈاکٹروں کے مطابق ٹوتھ پیسٹ ضرورت سے زیادہ استعمال کرنے سے اس میں موجود فلورائیڈ مسوڑھوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور مسوڑھوں کی خرابی کے باعث دانت بھی کمزور ہو جاتے ہیں۔ اس حوالے سے یہ بات یاد رکھئے کہ صرف مٹر کے دانے کے برابر پیسٹ دو منٹ تک دانت برش کرنے کیلئے بہت کافی ہوتا ہے۔