(ویب ڈیسک)مہنگائی نے عوام کی کمرتوڑ کررکھ دی ہے، شہباز حکومت کی جانب سے ریلیف دینے کی بجائے مہنگائی کے تحفے دیے جارہے ہیں، گزشتہ دنوں 60 روپے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے بعد مزید اضافے کی خبر گردش کررہی ہیں اس حوالے سے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا ایک اور بیان سامنے آیا۔
تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکی خبروں کی تردید کی ہے۔ایک بیان میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ میں نے پری بجٹ سمینار میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔ آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد میں پری بجٹ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول ابھی مزید مہنگا ہو گا، جب حکومت میں آئے تو بجٹ خسارہ پانچ ہزار 600ارب روپے تھا ، سب وزرائے اعظم نے 24ہزار ارب قرض لیا ۔ عمران خان نے اپنے دور میں بیس ہزار ارب سے زائد کا قرضہ لیا۔ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے ، سب مل کر مسائل پر قابو پالیں گے ۔
چالیس ہزار سے کم آمدن والوں کو پورے سال پیسے دیں گے، ہم مہنگائی کو بھی کنٹرول کر لیں گے، مشکل حالات میں پاکستان ملا بہتر حالات میں چھوڑ کر جائیں گے،ہم نے مشکل فیصلے لیے اور لیں گے، ٹی ایل ٹی اے کی سمری آٹھ ماہ تک سی ای سی میں پڑی رہی،آئل لینے کاان کا کوئی چانس نہیں تھا ، حماد اظہر نے روس کو پیٹرول کے لیے خط لکھا، اس کا جواب تک نہیں آیا،معاہدے پر چلتا تو پیٹرول کی قیمت 300 روپے ہوتی۔
حکومت پیٹرولیم کے شعبے میں 81ار ب روپے کی سبسڈی دے گی،آئندہ سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 1200ارب لائیں گے ،آئندہ سال 21ارب ڈالر قرض واپس کرناہے،پیٹرولیم کے شعبے میں 81ار ب روپے کی سبسڈی دے گی،حکومت رواں سال توانائی کے شعبے میں 1100ارب کی سبسڈی دے گی،حکومت رواں سال 1100ارب کی سبسڈی دے گی۔