(سعید احمد سعید) لاک ڈاؤن کے باعث ریلوے کو رینونیوہدف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، ٹرینیں بند رہنے سے گیارہ ماہ میں ہدف سے 5ارب 7کروڑ کم آمدنی رہی،سماجی فاصلے کے تحت چلائی جانے والی ٹرینیں ریلوے خزانے پر بوجھ بننے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق لاک ڈاون کے باعث 57روز تک ٹرین آپریشن کی بندش، ریلوے کو سالانہ آمدنی ہدف حاصل کرنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے، مالی سال 20-2019 کے گیارہ ماہ میں ریلوے کو مسافر سیکٹر میں ہدف سے 5ارب 7کروڑ 44لاکھ روپے کم آمدنی،20مئی سے محدود ٹرین آپریشن کی بحالی کے باوجود ریلوے کو ریونیو میں کمی کا سامنا ہے، سماجی فاصلے کے تحت چلائی جانے والی ٹرینیں ریلوے خزانے پر بوجھ بننے لگیں۔
جولائی تا مئی 11ماہ میں ریلوے مسافر سیکٹر کی کل آمدنی 21 ارب 50کروڑ 70لاکھ روپے ریکارڈ کی گئی۔مالی سال 20-2019 میں مسافر آمدنی کا ہدف 26ارب 58کروڑ 15لاکھ روپے رکھا گیا تھا۔20مئی سے محدود ٹرین آپریشن کی بحالی کے باوجود ریلوے کو ریونیو میں کمی کا سامنا ہے۔20مئی سے 31مئی تک مسافروں کی مد میں آمدنی صرف 30کروڑ 32لاکھ روپے ریکارڈ کی گئی۔
ذرائع کا کہناتھا کہ ان گیارہ دنوں میں آمدنی کا ٹارگٹ 87کروڑ 29لاکھ روپے مقرر کیا گیا تھا،ریلوے خسارے کو کم کرنے کے لیے ٹرینوں کے ساتھ اضافی بوگیاں لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر لاہور ریلوے نے مسافروں کو کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کرانے کے لئے مزید سختی کردی، بغیر ماسک ریلوے سٹیشن کی حددو میں آنے اور سفر کرنے پر جرمانہ کیا جائے گا۔ ریلوے حکام نےریلوے سٹیشن اور ٹرین میں بغیر ماسک آنے والے مسافروں کو 5 سو روپے جرمانے کا فیصلہ کیا،احکامات پر عملدرآمدشروع ہوچکا ہے، فیصلہ کورونا وائرس کے پھیلاو میں تیزی آنے پر کیا گیا۔