لوئر مال (عثمان علیم) لاہور کے باسیوں کیلئے برُی خبر، عالمگیر وبا کورونا وائرس کے بعد ڈینگی بھی صوبائی دارالحکومت میں سر اُٹھانے لگا، لاہور کے چار مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر تلف کر دیا گیا۔
لاہور بھر میں انسداد ڈینگی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے اسسٹنٹ کمشنرز کے دورے جاری ہیں، گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ عدنان رشید نے نواب ٹاؤن کا دورہ کیا، ایک ڈینگی لاروا کی نشاندہی پر فوری تلف کروا دیا گیا، اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ذیشان نصر اللہ رانجھا نے یو سی عنائیت کالونی کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔
اسسٹنٹ کمشنر سٹی تبریز مری نے یو سی نو کا دورہ کیا تین مقامات پر ڈینگی لاروا کی نشاندہی پر فوری ڈینگی لاروا کو تلف کروادیا۔افسروں نے ڈینگی ورکرز کی حاضری اور کارکردگی کو چیک کیا، افسروں نے ڈینگی ورکرز کو اِن ڈور اور آؤٹ ڈور سر ویلنس کی رفتار کو مزید بڑھانے کی ہدایت کی۔
طبی ماہرین کے مطابق ڈینگی مچھر کے کاٹنے کا صبح سویرے اور غروب آفتاب کے وقت خطرہ زیادہ ہوتا ہے، ان اوقات میں لمبی آستین والی قمیض پہنی جائے، بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلا جائے، کسی بھی جگہ گھر میں پانی جمع نہ ہونے دیا جائے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ پودوں اور بیلوں کی کیاریوں میں مچھر مار سپرے کرائی جائے، جسم کے کھلے حصے، منہ اور بازوؤں پر مچھر بھگانے والا لوشن لگایا جائے، گھروں اور دفاتر میں مچھر مار سپرے، کوائل اور میٹ کا استعمال کیا جائے، کھڑکیاں اور دروازے بند رکھے جائیں، ڈینگی بخار کی نمایاں علامات میں تیز بخار ،سر درد ،متلی ،جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد اور ڈائریا شامل ہیں۔
واضح رہےکہ دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کورونا وائرس نے پاکستان میں پنجے گاڑ لیے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4960 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 98 ہزار 941 تک پہنچ گئی، اب تک کورونا وائرس کے باعث 2 ہزار سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ لاہور شہر متاثر ہوا، اس وقت لاہور میں 17 ہزار 411 کورونا کے کنفرم مریض ہیں۔