(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر پر سنگین الزام عائد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے پاس ثبوت ہیں کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے میرے خلاف مقدمے کے لیے ہیروئن کا تھیلہ اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا ، اسلام آباد پولیس نے ان کی بات نہ مانی تو انہوں نے ایف آئی اے کو استعمال کیا، اگر ہیروئن میری ثابت ہو جائے تو مجھے سزا دیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں پہلے لوگوں کو گرفتار کیا جاتا تھا پھر مقدمات بنائے جاتے تھے لیکن ہم نے کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا اور نہ ہی کسی کے خلاف براہ راست مقدمہ بنایا ، کسی کے خلاف انکوائری میں کچھ سامنے آیا تو مقدمہ درج کیا جائے گا اور عدالت کے حکم سے گرفتاری عمل میں لائی جائے گی تاہم عمران خان شروع سے دھمکیاں دے رہے ہیں اور بلیک میلنگ کر رہے ہیں ، عمران خان نے اسلام آباد پر مسلح جتھوں کے ساتھ چڑھائی کی، اس لیے عمران خان کے خلاف مقدمہ بنتا ہے اور بننا چاہیے۔
گزشتہ روزوفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ خان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور فاضل بنچ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جس کیس میں چھ ماہ بےگنا بند رہا ہوں اس معاملے میں بھی ازخود نوٹس لیا جائے، اگر میرا جرم ثابت ہو تو قانون کے مطابق بڑی سزا دی جائے، اگر میرا قصور نہیں تو اس معاملے میں شامل لوگوں کو سزا دی جائے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے، میں سابق وزیراعظم سے پوچھتا ہوں کہ انہیں کیسے ہراساں کیا جا رہا ہے، کیا ان کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں، کیا انہیں کوٹ لکھپت جیل یا اڈیالہ جیل میں بند کردیا گیا ہے اور وہاں ان کی جیل سے پنکھا یا اے سی ہٹا دیا گیا ہے، دوائیں بند کردی گئی ہیں یا انہیں گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت نہیں دی جارہی۔