حسن علی :لاہور شہرمیں چینی اور آٹے کی سرکاری قیمت پر فروخت ممکن نہ ہو سکی جبکہ فلور ملزکوسرکاری گندم کا اجرا نہ ہونے کے باعث آٹے کی قیمت میں استحکام نہیں آ سکا۔ یوٹیلیٹی سٹورز پر چینی اور آٹے کی قلت بدستور برقرار ہے۔
شہر میں چینی 70 روپےکی بجائے80 سے85 روپےمیں ہی فروخت ہوتی رہی، جبکہ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 860 روپےکی بجائے1050 روپےمیں فروخت ہوتا رہا۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایک دو روز میں جیسےہی فلورملزکوسرکاری گندم کی فراہمی شروع ہو گی ویسے ہی آٹے کی سرکاری قیمت پر فروخت کا سلسلہ شروع ہو جائے گا،شہریوں کاکہناہےکہ حکومت کی جانب سےقیمتیں مقررکر دی جاتی ہیں، لیکن اس پرعملدرآمدنہیں کروایاجاتاجو کہ حکومت کی نااہلی ہے۔
شہرمیں ایک طرف توچینی اورآٹےکی سرکاری قیمت پرفروخت ممکن نہیں ہوسکی تودوسری طرف یوٹیلیٹی سٹورزپرچینی اورآٹےکی قلت بدستور برقرار ہے۔
خیال رہے پنجاب میں آٹے کی قیمت سے متعلق فلور ملز ایسوسی ایشن اور پنجاب حکومت کے درمیان معاملات طے پا گئے۔رپورٹ کے مطابق فلور ملز ایسوسی ایشن اور پنجاب حکومت کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد صوبے میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 860 روپے میں ہی ملے گا اور اس کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوگا۔چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کے مطابق آٹا مہنگا ہونے پر روٹی مہنگی ہوئی ہے لیکن حکومت نے گندم اجرا پالیسی میں غلطی ٹھیک کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد آٹا ملوں کو آبادی کی بنیاد پر کوٹہ ملے گا۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ آٹا سستا ہونے کے اعلان پر اب تک روٹی سستی نہیں ہوئی اس لیے حکومت ایکشن لے۔علاوہ ازیں خیبر پختونخوا میں بھی آٹے کی قیمتیں اب تک کم نہیں ہو سکیں اور صوبے میں سُپر فائن آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1170روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔