دنیا کا کمزور ترین پاسپورٹ افغانستان کا ہے،پاکستان کس نمبر پر ہے؟

دنیا کا کمزور ترین پاسپورٹ افغانستان کا ہے،پاکستان کس نمبر پر ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: کسی ملک کی طاقت یا ترقی کا اندازہ اس ملک کے پاسپورٹ سے ہوتا ہے،جو ملک جتنا اہم ہوگا اس کا پاسپورٹ بھی اتنا ہی اہم ہوگا۔کیا آپ جانتے ہیں کہ اس وقت دنیا میں سب سے طاقتور پاسپورٹ اور سے کمزور پاسپورٹ کس ملک کا ہے؟ اگر نہیں تو ہم آپ کو بتائے دیتے ہیں۔

دنیا میں سب سے طاقتور پاسپورٹ جاپان اور سب سے کمزور پاسپورٹ افغانستان ہے، جاپان کے پارپورٹ کی طاقت کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ جاپانی شہری بغیر ویزہ کے 191 ممالک کا سفر کر سکتا ہے۔ اسی طرح افغان شہری صرف 26 ممالک کا سفر بغیر ویزہ کے کر سکتے ہیں۔

ہینلی اینڈ پارٹنرز کی درجہ بندی کے مطابق، جو پاسپورٹ کی توثیق کے لیے استعمال ہوتا ہے، ایران دنیا کے آخری چھ ممالک میں شامل ہے۔یقیناً آپ کے ذہن میں یہ سوال ہوگا کہ اس درجہ بندی میں پاکستان کہاں کھڑا ہے اور پاکستانی شہری کن ممالک کا سفر بغیر ویزہ کے کر سکتے ہیں۔تو پاکستان اس درجہ بندی میں آخری پانچ ممالک میں شامل ہیں، جبکہ پاکستانی شہریوں کو 32 ممالک کا سفر کرنے کے لیے ویزہ کی ضرورت نہیں۔اسی طرح درجہ بندی میں سرفہرست ممالک میں سنگاپور دوسرے جبکہ جرمنی اور جنوبی کوریا تیسرے نمبر پر ہیں۔

اس کے علاوہ یمن، صومالیہ، شام، افغانستان اور عراق دنیا کے کم سے کم درست یا ’ویلڈ‘ پاسپورٹ کی فہرست میں سرفہرست اور انتہائی درست پاسپورٹ کی فہرست میں سب سے نیچے ہیں۔درجہ بندی کے مطابق بھارتی شہری 58 ممالک میں بغیر ویزہ کے سفر کر سکتے ہیں۔  پاسپورٹ کی توثیق کا معیار وہ شرح ہے جس پر سیاحوں کو دنیا کے مختلف ممالک میں سفر کرنے کی اجازت ہے۔ ایران کے شہری 41 ممالک کو بغیر ویزہ یا آمد پر ویزا کی سہولت کے تحت سفر کرسکتے ہیں۔

بہت سے ایرانیوں نے ایسے ممالک کے بارے میں سنا بھی نہیں ہے جن کا دورہ وہ ویزے کے بغیر یا ہوائی اڈے پر آمد کے وقت لے کر سفر کرسکتے ہیں۔ مشرقی تیمور سے موزمبیق اور موریتانیا جیسے چھوٹے ممالک جو جغرافیائی طور پر ایران سے دور ہیں اور ایرانی سیاحوں یا کاروباری افراد کے لیے سب سے کم سیاحتی یا معاشی کشش رکھتے ہیں۔ وینزویلا جیسا لاطینی امریکی ملک، جو ایک مکمل معاشی بحران کا شکار ہے، ایرانیوں کے لیے یہ سہولت فراہم کرتا ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer