( رضوان نقوی ) یوایم ٹی میں اردو زبان کے فروغ کیلئے ادبی بیٹھک اور لاہوری ناشتے کا اہتمام کیا گیا، صدر شعبہ خواتین پاکستان قومی زبان تحریک فاطمہ قمر اور سابق اے جی پنجاب جمیل بھٹی نے کہا کہ انگریزی صرف زبان نہیں بلکہ ایک کلچر ہے، اردو کو فروغ نہ دیا گیا تو ہم اپنی ثقافت کھو دیں گے۔
اردو زبان کے فروغ کیلئے یو ایم ٹی میں ادبی بیٹھک اور لاہوری ناشتے کا اہتمام کیا گیا- شرکاء کی دیسی کھانوں کے ساتھ ضیافت کی گئی- صدر شعبہ خواتین پاکستان قومی زبان تحریک فاطمہ قمر نے ادبی بیٹھک میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انگریزی نظام تعلیم کے باعث پاکستان میں 27 ایجوکیشن سسٹم کام کررہے ہیں،غیر ملکی زبان میں تشکیل دیا گیا نظام تعلیم پسماندگی اور جہالت کی طرف لے کر جاتا ہے، کسی قوم کے ساتھ اس سے بڑا ظلم کیا ہوسکتا کہ اس کے قوانین کی زبان غیر ملکی ہو۔
سابق اے جی پنجاب جمیل بھٹی نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ تمام قوانین انگریزی میں جبکہ قوانین پر عملدرآمد کرانے والے اداروں کے 80 فیصد سے زائد اہلکار انگریزی سے لاعلم ہیں، قوانین کے اردو تراجم کرانا بے حد ضروری ہیں۔ جمیل بھٹی نے کہا کہ سول سروسز میں بہترین آفیسرز اردو میڈیم سے نکل کر آتے ہیں، ادبی بیٹھک میں موجود گلوکار نے شرکاء کی تفریح طبع کیلئے اردو غزل گا کر خوب داد سمیٹی۔
مقررین نے کہا کہ انگریزی مضامین کی وجہ سے طلباء کی کثیر تعداد تعلیم ادھوری چھوڑ دیتی ہے، قومیں اپنی زبان کو چھوڑ کر کبھی ترقی نہیں کرسکتیں- جمیل بھٹی نے کہا کہ حکمران طبقہ اپنے مفادات کے حصول کیلئے انگریزی زبان کی بالا دستی قائم رکھنا چاہتا ہے۔