بھارتی خاتون اسکے دوست کو سٹور سے کیوں دھکے دیکرنکالا گیا؟ویڈیو دیکھیں

An Indian woman claimed she and her friend were kicked out
کیپشن: Indian
سورس: Instagram
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(محمدساجد) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک بھارتی خاتون اور اس کا دوست  کو سٹور سے باہر نکال دیا گیا، ویڈیومیں سٹور ملازم خاتون کو پیچھے ہٹاتا ہے اور انہیں دھکے دیتا باہر لے جاتا ہے اور کہتا ہے کہ دفعہ ہوجاؤ یہاں سے، سات گھنٹے قبل شیئر کی گئی اس ویڈیو کو اب تک 1 لاکھ 80 ہزار سے زائد صارفین دیکھ چکے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق اس وقت انسانی حقوق کی پامالی اور عدمِ تحفظ کے لحاظ سے بھارت صفِ اول کے ممالک میں شمار ہوتا ہے پھر چاہے وہ اقلیتوں کے حقوق ہوں یا دیگرانسانوں کے حقوق ‘ہندو بنیا اپنے نسل پرستانہ اور انتہاء پسندانہ نظریات کی تقلیدمیں انہیں تحفظ فراہم کرنے میں ہمیشہ ناکام رہاہے۔ بھارت میں جب سے فاشسٹ نظریات کی حامی بھارتیہ جنتاپارٹی (BJP)نریندرامودی کی سر پرستی میں بر سرِ اقتدر آئی ہے تب سے بھارت میں عالمی انسانی قوانین کی کھلے عام دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

اقلیتوں سے امتیازی سلوک روا رکھنے والی مودی سرکار کی رعایا کے ساتھ بھی ایسا برتاؤ ہونے لگا ہے جس کی مثال اس وائرل ہونے والی ویڈیومیں ہے، انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ترکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے جرمنی کے ایک بڑے سٹور میں بھارتی خاتون اور اس کا دوست داخل ہوتے ہیں۔

سٹور ملازم سے پیسوں کے تکرار پر ملازم نے خاتون کو پیچھے ہٹایا تو اس کے دوست نے کہا تم نے اس کو ہاتھ لگایا جس پر ملازم نےمزید طیش میں آتے انہیں دھکے دے کر وہاں سے باہر نکال دیتا ہے اور  کہا دفعہ ہوجاؤ ۔ سٹور سے باہر جاتے بھارتی لڑکا کہہ رہا تھا کہ مجھے ہاتھ مت لگا۔

بقول خاتون کے اس نےدعویٰ کیا کہ اسے اور اس کے دوست کو جرمنی کے شہر میگڈ برگ میں ایک سٹور سے نکال دیا گیا جب وہ خراب ہو چکے دودھ کا معاوضہ لینے کے لیے وہاں گئی تھیں۔اس پر سٹور حکام کی جانب سےٹویٹر پر ایک بیان میں نسل پرستی اور امتیازی سلوک کی مذمت کی گئی،سٹور حکام کا کہناتھا کہ "ہم فوری طور پر رونما ہونے والے واقعات کی اندرونی طور پر تحقیقات کریں گے۔"

View this post on Instagram

A post shared by TRT World (@trtworld)


 
 
 

M .SAJID .KHAN

Content Writer